شاعری

دی گئی ترتیب بزم کن فکاں میرے لئے

دی گئی ترتیب بزم کن فکاں میرے لئے یہ زمیں میرے لئے ہے آسماں میرے لئے دیدنی ہے خود ہی اپنے دل کے زخموں کی بہار ہیچ ہے رنگینئ ہر گلستاں میرے لئے ذوق سجدہ چاہیے کیسا حرم کیسی کنشت آستان دوست ہے ہر آستاں میرے لئے جادۂ مہر و وفا میں مر کے زندہ ہو گیا موت ہے میری حیات جاوداں میرے ...

مزید پڑھیے

کیا مسرت ہے پوچھئے ہم سے

کیا مسرت ہے پوچھئے ہم سے ہے عبارت ہر اک خوشی غم سے عرق آلود آپ کا چہرہ ہو دھلا پھول جیسے شبنم سے ضبط گریہ سے راز غم تھا چھپا کھل گیا آج چشم پر نم سے درد دل کا نہیں کوئی درماں زخم کیا مندمل ہو مرہم سے در حقیقت قریب رہتے ہیں وہ بظاہر ہی دور ہیں ہم سے جب ازل سے خطا ضمیر میں ہے کیوں ...

مزید پڑھیے

سرشار ہوں ساقی کی آنکھوں کے تصور سے

سرشار ہوں ساقی کی آنکھوں کے تصور سے ہے کوئی غرض مجھ کو بادہ سے نہ ساغر سے اس دور میں میخانے کا نظم نرالا ہے پی کر کوئی بہکے ہم اک جرعہ کو بھی ترسے کتنے ہیں جو اک قطرہ سے پیاس بجھاتے ہیں سیراب نہیں ہوتے کچھ لوگ سمندر سے ہشیار بہت رہنا ہے آج کے راہی کو جتنا نہیں رہزن سے ڈر اتنا ہے ...

مزید پڑھیے

شدت ذات نے یہ حال بنایا اپنا

شدت ذات نے یہ حال بنایا اپنا جسم مجنوں میں ہوا تنگ شلوکا اپنا یار بنتا نہیں وہ نور کا پتلا اپنا خاک میں مل گیا تسخیر کا دعویٰ اپنا میکشوں میں نہ کوئی مجھ سا نمازی ہوگا در مے خانہ پہ بچھتا ہے مصلیٰ اپنا وصل کی رات بہت طول ہوا آخر کار مختصر یہ ہے کہ فیصل ہوا قصہ اپنا گل کھلا کر ...

مزید پڑھیے

ہزار جان سے صاحب نثار ہم بھی ہیں

ہزار جان سے صاحب نثار ہم بھی ہیں تمہاری تیر نگہ کے شکار ہم بھی ہیں ازل سے داخل فرد شمار ہم بھی ہیں تمہارے چاہنے والوں میں یار ہم بھی ہیں ہمیشہ ہم سے کدورت رہی حسینوں کو نہ دل سے نکلے کبھی وہ غبار ہم بھی ہیں مسافروں کی تواضع سے نام ہوتا ہے کرم کرو کہ غریب الدیار ہم بھی ہیں شراب ...

مزید پڑھیے

وہ کہتے ہیں اٹھو سحر ہو گئی

وہ کہتے ہیں اٹھو سحر ہو گئی ازاں ہو گئی توپ سر ہو گئی گلے سے ملو اب تو بہر خدا تڑپتے مجھے رات بھر ہو گئی الٰہی ہوا جذب الفت کو کیا مری آہ کیوں بے اثر ہو گئی زمانہ تو اے جان برگشتہ تھا تمہاری بھی ترچھی نظر ہو گئی ہوئے سر کٹانے کو تیار ہم جو واں تیغ زیب کمر ہو گئی دکھائی مجھے کس ...

مزید پڑھیے

پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا

پاؤں پھر ہوویں گے اور دشت مغیلاں ہوگا ہاتھ پھر ہوویں گے اور اپنا گریباں ہوگا دل وحشی تو نہ کر عشق پریشاں ہوگا مثل آئینہ کے پھر ششدر و حیراں ہوگا گر یہی عشق کا آغاز ہے تو سن لینا لاش ہووے گی مری کوچۂ جاناں ہوگا ڈوب کر مرنے کا شوق اس سے ہی پوچھ اے قاتل جس نے دیکھا یہ ترا چاہ ...

مزید پڑھیے

مزا ہے امتحاں کا آزما لے جس کا جی چاہے

مزا ہے امتحاں کا آزما لے جس کا جی چاہے نمک زخم جگر پر اور ڈالے جس کا جی چاہے جگر موجود ہے تو وہ بنا لے جس کا جی چاہے گلا حاضر ہے خنجر آزما لے جس کا جی چاہے اگر ہے حسن کا دعویٰ مہ و خورشید دونوں میں کف پا سے تمہارے منہ ملا لے جس کا جی چاہے یہ مشت استخواں اپنے کسی کے کام میں آئیں ہما ...

مزید پڑھیے

دل میں ترے اے نگار کیا ہے

دل میں ترے اے نگار کیا ہے ہوتا نہیں ہمکنار کیا ہے آیا جو دم وہ ہے غنیمت اس زیست کا اعتبار کیا ہے ہیں سیب سے بھی وہ چھاتیاں سخت آگے ان کے انار کیا ہے دنیا کے یہ سب ڈھکوسلے ہیں تربت کیسی مزار کیا ہے طاؤس سے چھیڑ چھاڑ کیسی ہاں اے دل داغدار کیا ہے جو جو وہ رنج دیں اٹھاؤ جب دل ہی دیا ...

مزید پڑھیے

مداح ہوں میں دل سے محمد کی آل کا

مداح ہوں میں دل سے محمد کی آل کا مشتاق ہوں وصیٔ نبی کے جمال کا خواہاں گہر کا ہوں نہ میں طالب ہوں لال کا مشتاق ہوں تمہارے دہن کے اگال کا دیکھو تو ایک جا پہ ٹھہرتی نہیں نظر لپکا پڑا ہے آنکھ کو کیا دیکھ بھال کا کیا ان سے فیض پہنچے جو خود تیرہ بخت ہیں کھلتے نہ دیکھا ہم نے کبھی پھول ...

مزید پڑھیے
صفحہ 5844 سے 5858