شاعری

محبت کا مجھے دعویٰ ہی کیا ہے

محبت کا مجھے دعویٰ ہی کیا ہے چلو جانے بھی دو جھگڑا ہی کیا ہے بہت کچھ دیکھنا ہے آگے آگے ابھی دل نے مرے دیکھا ہی کیا ہے الٰہی کس کے لئے گرتی ہے بجلی نشیمن میں مرے رکھا ہی کیا ہے محبت میں جئے یا کوئی مر جائے کسی کی آپ کو پروا ہی کیا ہے نہ مانے گا نہ مانے گا مرا دل ''نہیں'' سے آپ کی ...

مزید پڑھیے

اٹھائیں ہجر کی شب دل نے آفتیں کیا کیا

اٹھائیں ہجر کی شب دل نے آفتیں کیا کیا امید وصل میں جھیلیں مصیبتیں کیا کیا وہی ہے جام وہی مے وہی سبو لیکن بدل گئی ہیں زمانے کی نیتیں کیا کیا دبی زبان سے کرتے ہیں غیر در پردہ تمہارے منہ پہ تمہاری شکایتیں کیا کیا ستم میں لطف، جفا میں ادا نگاہ میں ناز عتاب میں بھی ہیں پنہاں ...

مزید پڑھیے

کوئی رسوا کوئی سودائی ہے

کوئی رسوا کوئی سودائی ہے اک جہاں آپ کا شیدائی ہے صحبت غیر سے بچئے بچئے دیکھیے دیکھیے رسوائی ہے ہر ادا میں ہے حیات جاوید ہر اشارہ میں مسیحائی ہے

مزید پڑھیے

نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپنا

نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپنا رنگ ہر وقت بدلتی رہی دنیا اپنا صورت آتش خاموش جلا کرتا ہوں دیکھتا ہوں شب غم آپ تماشا اپنا زخم نے داد نہ دی درد نے فریاد نہ کی رہ گیا تھام کے قاتل بھی کلیجہ اپنا حسن ہے داد خدا عشق ہے امداد خدا غیر کا دخل نہیں بخت ہے اپنا اپنا وہ سنیں یا نہ سنیں ...

مزید پڑھیے

وحشت دل کا عجب رنگ نظر آتا ہے

وحشت دل کا عجب رنگ نظر آتا ہے عرصۂ حشر مجھے تنگ نظر آتا ہے دونوں جانب ہے برابر تری تصویر کا رخ آئینہ میری طرح دنگ نظر آتا ہے کچھ تو صیاد نے کچھ باد صبا نے لوٹا آشیانے کا عجب رنگ نظر آتا ہے صلح جوئی کی تمنا میں شب و روز عزیزؔ یک جہاں مضطرب جنگ نظر آتا ہے

مزید پڑھیے

بڑھ گئیں گستاخیاں میری سزا کے ساتھ ساتھ

بڑھ گئیں گستاخیاں میری سزا کے ساتھ ساتھ پیار آتا ہے تری جور و جفا کے ساتھ ساتھ ضعف سے راہ محبت میں قدم اٹھتے نہیں پاؤں جمتے ہیں زمیں پر نقش پا کے ساتھ ساتھ چھوٹ کر کنج قفس سے نکہت گل کی طرح ہم بھی اڑ کر جائیں گے باد صبا کے ساتھ ساتھ سرد آہوں سے پھنکا جاتا ہے سینے میں جگر آتش غم ...

مزید پڑھیے

کیوں خفا ہو کیوں ادھر آتے نہیں

کیوں خفا ہو کیوں ادھر آتے نہیں دیکھتا ہوں تم نظر آتے نہیں وہ یہ کہہ کر داغ دیتے ہیں مجھے پھول سے پہلے ثمر آتے نہیں ہم ہیں وہ مے نوش پی کر بھی کبھی میکدے سے بے خبر آتے نہیں دیکھتا ہوں ان کی صورت دیکھ کر دھوپ میں تارے نظر آتے نہیں نیند تو کیا نیند کے جھونکے عزیزؔ ہجر میں وقت سحر ...

مزید پڑھیے

درد جاتا نظر نہیں آتا

درد جاتا نظر نہیں آتا حال اچھا نظر نہیں آتا اس خرابات میں خراب نہ ہو کوئی ایسا نظر نہیں آتا تم سے کیا کیا کہوں محبت میں مجھ کو کیا کیا نظر نہیں آتا وہی اندھے ہیں عقل کے جن کو عیب اپنا نظر نہیں آتا دل میں جب تک ہے رشک غیر عزیزؔ کوئی تنہا نظر نہیں آتا

مزید پڑھیے

نازنینان جہاں شعبدہ گر پکے ہیں

نازنینان جہاں شعبدہ گر پکے ہیں دیکھنے کو تو یہ بھولے ہیں مگر پکے ہیں ہم لٹا دیں گے محبت میں متاع ہستی ہم دکھا دیں گے ارادے کے اگر پکے ہیں پختہ کاری کی خبر دیتی ہے خامی ان کی کان کے کچے ہیں مطلب کے مگر پکے ہیں یہ تو فرمائیے قسموں کی ضرورت کیا تھی آپ اقرار کے وعدے کے اگر پکے ...

مزید پڑھیے

جفا دیکھنی تھی ستم دیکھنا تھا

جفا دیکھنی تھی ستم دیکھنا تھا نصیبوں میں رنج و الم دیکھنا تھا وہ آتے نہ آتے شب وعدہ لیکن مجھے دے کے سر کی قسم دیکھنا تھا خجالت ہوئی اس کے کوچہ میں کیا کیا مجھے پہلے نقش قدم دیکھنا تھا مجھے دیکھنی تیری ہمت تھی ساقی بہت دیکھنا تھا نہ کم دیکھنا تھا کٹی شام فرقت عزیزؔ آہ کیوں ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4733 سے 5858