جگنو اور بچہ
جگنو ادھر آؤ اے میرے نادان بچے کروں گا میں دو چار باتیں تمہیں سے ہو مصروف کیوں کھیلنے میں تم ایسے سنو تو سہی کچھ پڑھو گھر پہ جا کے نہیں پیارے بچے یہ دن کھیلنے کے بچہ میں ابا کا جانی میں اماں کا پیارا نہیں رنج میرا کسی کو گوارا نہ جاؤں گا پڑھنے یہ ہے کیا اشارا میں کھیلوں گا تیرا ...