شاعری

برسات

برکھا آئی بادل آئے اوڑھے کالے کمبل آئے ٹھنڈی ٹھنڈی آئیں ہوائیں کالی کالی چھائیں گھٹائیں گرمی نے ڈیرا اٹھوایا دھوپ پہ سایہ غالب آیا پھیلا دن کے ساتھ دھندلکا بھورا بھورا ہلکا ہلکا بدلی آئی شور مچاتی بھیگے بھیگے نغمے گاتی بادل سے امرت جل برسا امرت جل کیا کومل برسا ہو گئی زندہ ...

مزید پڑھیے

ختم اس طرح نزاع حق و باطل ہو جائے

ختم اس طرح نزاع حق و باطل ہو جائے اک طرف دونوں جہاں ایک طرف دل ہو جائے دل میں وہ شورش جذبات وہ گرمی نہ رہی اب یہ شاید نگہ دوست کے قابل ہو جائے جانتا ہوں کہ وفا جی سے گزرنا ہے مگر یوں نہ دے طعن کہ جینا مجھے مشکل ہو جائے دو جہاں ترک محبت میں کئے تیرے لئے اور بیزار جو تجھ سے بھی مرا ...

مزید پڑھیے

جو عمر تیری طلب میں گنوائے جاتے ہیں

جو عمر تیری طلب میں گنوائے جاتے ہیں کچھ ایسے لوگ بھی دنیا میں پائے جاتے ہیں لگاؤ ہے مری تنہائیوں سے فطرت کو تمام رات ستارے لگائے جاتے ہیں سمائی جاتی ہیں دل میں وہ کفر بار آنکھیں یہ بت کدے مرے کعبے پہ چھائے جاتے ہیں سمجھ حقیر نہ ان زندگی کے لمحوں کو ارے انہیں سے زمانے بنائے ...

مزید پڑھیے

زندان کائنات میں محصور کر دیا

زندان کائنات میں محصور کر دیا محفل سے اپنی تم نے بہت دور کر دیا آتے ہو دینے دعوت دار و رسن ہمیں جب ہم نے ترک شیوۂ منصور کر دیا فطرت یہی ازل سے ہے برق جمال کی اس نے جسے تباہ کیا طور کر دیا تم نے ہمارے ظرف نظر پر نہ کی نگاہ سارے جہاں کو حسن سے معمور کر دیا سیمابؔ کوئی مرتبہ منصور ...

مزید پڑھیے

وطن کی لگن

ہند میرا چمن اس میں ہوں میں مگن ہے اسی کی لگن راحت جان و تن میرا پیارا وطن میری عزت ہے یہ میری دولت ہے یہ میری عظمت ہے یہ میری جنت ہے یہ میرا پیارا وطن ہند کی خاک سے پھول کیا کیا اگے لال پیلے ہرے مستیوں میں بسے میرا پیارا وطن اس کے دریا بڑے تازگی سے بھرے باغ پھولے پھلے لہلہاتے ...

مزید پڑھیے

بلبل اور گلاب

بلبل اے رنگ بھرے گلاب کے پھول اس شان اس آب و تاب کے پھول دلچسپ بہت ہیں رنگ تیرے ہیں مجھ کو پسند ڈھنگ تیرے کھلتا ہے جو تو اس انجمن میں لگتی ہے اک آگ سی چمن میں کیا یہ اثر ہے پنکھڑی میں کیسی ہے چٹک کلی کلی میں کس نے تجھے اسقدر سجایا کس نے تجھے باغ میں کھلایا کیوں تجھ میں ہے دل کشی ...

مزید پڑھیے

شری کرشن

ہوا طلوع ستاروں کی دل کشی لے کر سرور آنکھ میں نظروں میں زندگی لے کر خودی کے ہوش اڑانے بصد نیاز آیا نئے پیالوں میں صہبائے بے خودی لے کر فضائے دہر میں گاتا پھرا وہ پریت کے گیت نشاط خیز و سکوں ریز بانسری لے کر جہان قلب سراپا گداز بن ہی گیا ہر ایک ذرہ محبت کا ساز بن ہی گیا جمال و حسن ...

مزید پڑھیے

بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے

بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے مکمل قید غربت ہو رہی ہے میں خود ترک تعلق پر ہوں مجبور کچھ ایسی ہی طبیعت ہو رہی ہے جفا ان کی دل زود آشنا پر بہ مقدار محبت ہو رہی ہے خدا سے مل گیا ہے حسن کافر خدائی پر حکومت ہو رہی ہے نہیں تنہائی زنداں مکمل مجھے سایہ سے وحشت ہو رہی ہے یہ تم ہنس ہنس کے ...

مزید پڑھیے

دل تیرے تغافل سے خبردار نہ ہو جائے

دل تیرے تغافل سے خبردار نہ ہو جائے یہ فتنہ کہیں خواب سے بیدار نہ ہو جائے مدت سے یہی پردہ یہی پردہ دری ہے ہو کوئی تو پردہ سے نمودار نہ ہو جائے مجھ سے مرا افسانۂ ماضی نہ سنو تم افسانہ نیا پھر کوئی تیار نہ ہو جائے اے مستئ الفت سبق کفر دیئے جا جب تک مجھے ہر چیز سے انکار نہ ہو ...

مزید پڑھیے

جہان رنگ و بو میں مستقل تخلیق مستی ہے

جہان رنگ و بو میں مستقل تخلیق مستی ہے چمن میں رات بھر بنتی ہے اور دن بھر برستی ہے نگاہ عشق و چشم حسن دو ساون کے بادل ہے یہ جب ملتے ہیں دل پر ایک بجلی سی برستی ہے اگر ہے زندگی منظور بے سوچے فنا ہو جا مذاق عاشقی میں نیستی کا نام ہستی ہے یکایک پھر چراغ امید کے ہونے لگے روشن یہ صبح ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1075 سے 5858