موت میری جان موت
موت میری جان موت تو بڑی مدت سے میری تاک میں ہے زندگی ممتا بھری ماں اور تو اے موت اک معشوقہ وا آغوش ریت اور پتھر ہزاروں سال ہم بستر رہے لیکن گھاس کی پتی بھی پیدا کر نہ پائے زندگی اور یہ زمانہ بھی بڑی مدت سے ہم آغوش ہیں خیر اس قصے کو چھوڑ کر دیکھ ریچھ کے پیروں سا دست سود خوار اپنے ...