شاعری

تحفۂ درویش

بحر غم میں ہے سخت طغیانی سر سے اوپر گزر گیا پانی کب تک اے نزہت برشتہ جگر شور یا رب سے عرش جنبانی رونے دھونے سے جان کھونے سے کہیں بنتے ہیں کام دیوانی درد دل درد آفریں کو سنا کر گزر جی میں ہے جو کچھ ٹھانی دشت وحدت ہے دشت وحدت ہے دیکھ آہستہ کر فرس رانی بے خبر پہلے نقش کر دل پر عظمت ...

مزید پڑھیے

تضمین بر اشعار غالب

درد الفت یوں ہی تھا رگ رگ میں ساری ہائے ہائے کیوں لگایا پھر وفا کا زخم کاری ہائے ہائے تجھ سا بے فکر اور کسی کی غم گساری ہائے ہائے درد سے میرے ہو تجھ کو بے قراری ہائے ہائے کیا ہوئی ظالم تری غفلت شعاری؟ ہائے ہائے کچھ ہنسی تھا شرکت رنج و الم کا حوصلہ آہ یہ ایک خوگر ناز و نعم کا ...

مزید پڑھیے

پیام

دل فسردہ کو اب طاقت قرار نہیں نگاہ شوق کو اب تاب انتظار نہیں نہیں نہیں مجھے برداشت اب نہیں کی نہیں خدا کے واسطے کہنا نہ اب کی بار ''نہیں'' ہمیشہ وعدے کیے اب کے مل ہی جا آ کر حیات و وعدہ و دنیا کا اعتبار نہیں دکھائی اپنی محبت کو چیر کر سینہ مگر نمود مرا شیوہ و شعار نہیں مری بہن مری ...

مزید پڑھیے

ماں کا ہونا

گھٹنوں کی پیڑا میں جاگ کے سونے والی ماں انسلن کی گولی سے خوش ہونے والی ماں سلوٹی ہاتھوں سے کپڑوں کو دھونے والی ماں پاپا کی اک ڈانٹ سے گھٹ کر رونے والی ماں بچوں سے چھپ چھپ کر رونا کیسا ہوتا ہے ماں ہو تم اور ماں کا ہونا ایسا ہوتا ہے پاپا کی انٹلیجنسی تم پر بھاری ہے لیکن تم نے پریم ...

مزید پڑھیے

اک بوڑھا

اک بوڑھا بستر مرگ پہ ہے بیمار بدن لاچار بدن سانسیں بھی کچھ بوجھل سی ہیں اور آنکھیں بھی جل تھل سی ہیں ایسا بھی نہیں تنہا ہے وہ پانی ہے مگر پیاسا ہے وہ گھر میں بہوویں بیٹے بھی ہیں ہیں پوتیاں بھی پوتے بھی ہیں لیکن کوئی پاس نہیں آتا سب جھانکتے ہیں چلے جاتے ہیں جیسے یہ اس کا گھر ہی ...

مزید پڑھیے

نیا اک جہاں

چلو نیا اک جہاں بسا لیں جہاں ہر انسان ہو برابر نہ کوئی اونچا نہ کوئی نیچا نہ کوئی گورا نہ کوئی کالا کسی کی داڑھی کسی کی چوٹی سے فرق ہوتا نہ ہو جہاں پر جہاں کہ مذہب اگر ہو کوئی تو وہ ہو انسانیت کا مذہب کرے حکومت تو بس محبت نہ کوئی رنجش نہ کوئی نفرت خلوص کو مرنے سے بچا لیں چلو نیا اک ...

مزید پڑھیے

میرے دوستو

مرے دوستو بڑے غور سے میں جو کہہ رہا ہوں اسے سنو نہ وہاں ڈرو نہ کبھی جھکو جہاں ظلم ہو جہاں خوف ہو جہاں جبر ہو جہاں ہو جفا جہاں وحشیوں کا ہجوم ہو جہاں نفرتوں جہاں رنجشوں کا نشہ چڑھا ہو عوام پر ہو اگر وہاں بھی خموش تم تو یہ مان لینا کہ لاش ہو مرے دوستو بڑے غور سے میں جو کہہ رہا ہوں اسے ...

مزید پڑھیے

دو عالم

اک بھرپور مکمل پن یک جانی غسل اور ناشتہ دھوبی دھلے ہوئے کپڑے بے پالش بوٹ سڑکیں آبادی تنہائی خبریں شعر آوازیں رنگ مسافت سبزہ پیڑ پہاڑ اور پانی ننگے پیر اور سطح کی حیرانی دل کی گہرائی تنہائی کا سکون اور تنہائی کی وحشت اک بھرپور مکمل پن یک جانی یکتائی رات کا کھانا سیر اور ہات میں ...

مزید پڑھیے

دل کے موسم

اب کے خوشبو شاخوں پر مصلوب ہوئی اس کا چہرہ ایک دریچہ نئے جہانوں میں کھلتا تھا اس نے خواب سجائے میرے صحرا میں دیوار اگی کتنی بہاریں میرے دل میں ریزہ ریزہ اب کے خوشبو شاخوں پر مصلوب ہوئی

مزید پڑھیے

زیتون کی ٹوٹی شاخ

ان میری جواں انگلیوں سے رستے جاتے ہیں مرے بوڑھے لمبے سال میں تنہائی کی ٹھنڈی سل پر بیٹھا ہوں اور روتا ہوں میں ازل ابد کا اندھا مسافر چلتا ہوں میں اپنے قدموں سے نکلوں مجھے رستہ دو سب چہرے میرے اپنے ہیں گو کالے ہیں سایوں کے تعاقب میں مرے پاؤں میں چھالے ہیں اس حشر بہ داماں دنیا ...

مزید پڑھیے
صفحہ 39 سے 960