میرے دوستو

مرے دوستو بڑے غور سے
میں جو کہہ رہا ہوں اسے سنو
نہ وہاں ڈرو نہ کبھی جھکو
جہاں ظلم ہو جہاں خوف ہو
جہاں جبر ہو جہاں ہو جفا
جہاں وحشیوں کا ہجوم ہو
جہاں نفرتوں جہاں رنجشوں
کا نشہ چڑھا ہو عوام پر
ہو اگر وہاں بھی خموش تم
تو یہ مان لینا کہ لاش ہو
مرے دوستو بڑے غور سے
میں جو کہہ رہا ہوں اسے سنو