ابھی انقلاب کہاں ہوا
جو بدل بھی جائیں سیاستیں بنیں ملتوں سے ریاستیں یہ تو ذہن کی ہیں نفاستیں ابھی انقلاب کہاں ہوا ہوئی بے وطن کئی ملتیں سہی فرد فرد نے ذلتیں یہ حکومتوں کی ہیں علتیں ابھی انقلاب کہاں ہوا وہی مفلسوں کی روایتیں وہی منعموں کی عنایتیں وہی کار خیر کی غایتیں ابھی انقلاب کہاں ہوا وہی بعد ...