شاعری

غریب خانہ ہمیشہ سے جیل خانہ ہے

غریب خانہ ہمیشہ سے جیل خانہ ہے مرا مزاج لڑکپن سے لیڈرانہ ہے الٰہی خیر دل زار و ناتوان کی خیر کہ آج ان کا ہر انداز ہٹلرانہ ہے تم آج کیوں یہ گورنر سے بن کے بیٹھے ہو کہو کہو مری جاں کس کو آزمانا ہے دلوں کا فرش بچھا ہے جدھر نگاہ کرو تمہارا گھر بھی دلوں کا کباڑ خانہ ہے نہ دیکھ آہ ...

مزید پڑھیے

پرانی موٹر

عجب اک بار سا مردار پہیوں نے اٹھایا ہے اسے انساں کی بد بختی نے جانے کب بنایا ہے نہ ماڈل ہے، نہ باڈی ہے، نہ پایہ ہے، نہ سایہ ہے پرندہ ہے جسے کوئی شکاری مار لایا ہے طبیعت مستقل رہتی ہے ناساز و علیل اس کی اٹی رہتی ہے نہر اس کی پھٹی رہتی ہے جھیل اس کی توانائی قلیل اس کی تو بینائی بخیل ...

مزید پڑھیے

گڈمڈ

زن اور پسر اور پدر اور ہے ماں اور مرغی کی زباں اور ہے مرغے کی اذاں اور گھر رہتے تو دونوں ہیں اسی ایک مکاں میں بیوی کا جہاں اور ہے شوہر کا جہاں اور

مزید پڑھیے

عدل

زندگانی کا کھلا پن عدل سے مشروط ہے شہر کیا ہے جیل خانے میں اگر آباد ہے عدل تسخیرات احکامات کی بنیاد ہے ملک وہ آزاد جس کی عدلیہ آزاد ہے

مزید پڑھیے

بد نامی کے بعد

لائق افسوس ہے پر باعث حیرت نہیں کامیابی اس کی عبرت ناک ناکامی کے بعد کتنا شاطر ہے سیاست دان اپنے ملک کا اور بھی مقبول ہو جاتا ہے بد نامی کے بعد

مزید پڑھیے

شب کو دلیا دلا کرے کوئی

شب کو دلیا دلا کرے کوئی صبح کو ناشتہ کرے کوئی اس کا بھی فیصلہ کرے کوئی کس سے کتنی حیا کرے کوئی آدمی سے سلوک دنیا کا جیسے انڈا تلا کرے کوئی چیز ملتی ہے صرف کی حد تک اپنا چمچہ بڑا کرے کوئی بات وہ جو کہو سر دربار عشق جو برملا کرے کوئی سوچتا ہوں کہ اس زمانے میں دادی اماں کو کیا کرے ...

مزید پڑھیے

خدا بندہ

خدا نے علم و حکمت سے نوازا کہ اپنا بوجھ تم خود بھی اٹھا لو خدا را چھوٹی چھوٹی خواہشوں پر خدا کو آزمائش میں نہ ڈالو

مزید پڑھیے

ہم نیوٹرل ہیں خارجہ حکمت کے باب میں

ہم نیوٹرل ہیں خارجہ حکمت کے باب میں نے ہاتھ باگ پر ہیں نہ پا ہیں رکاب میں یوں کانپتا ہے شیخ خیال شراب سے جیسے کبھی یہ ڈوب گیا تھا شراب میں اس بات پر بھی ہم نے کئی باب لکھ دیئے جو بات رہ گئی تھی خدا کی کتاب میں تنقید جام و مے تو بہت ہو چکی حضور اب کیا خیال ہے غم ہستی کے باب ...

مزید پڑھیے

اک ریل کے سفر کی تصویر کھینچتا ہوں

اسی میں ملت بیضا سما جا کود جا بھر جا تری قسمت میں لکھا جا چکا ہے تیسرا درجہ نہ گنجائش کو دیکھ اس میں نہ تو مردم شماری کر لنگوٹی کس خدا کا نام لے گھس جا سواری کر وہ کھڑکی سے کسی نے مورچہ بندوں کو للکارا پھر اپنے سر کا گٹھرا دوسروں کے سر پہ دے مارا کسی نے دوسری کھڑکی سے جب دیکھا یہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 42