شاعری

کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم

کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم قرض وفا میں کرتے ہیں سر کا شمار ہم افسوس اسی چمن میں ہوئے بے وقار ہم جس کو کہ چاہتے رہے دیوانہ وار ہم الفاظ مدح خواں تھے قلم تھے بکے ہوئے کیسے تراش لیتے کوئی شاہ کار ہم ملنا ہمارا خاک میں ضائع نہ جائے گا دے جائیں گے چمن کو شعور بہار ہم کوئی ...

مزید پڑھیے

ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ

ہم نفس خواب جنوں کی کوئی تعبیر نہ دیکھ رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ تو کسی حسن جہاں سوز کی تصویر نہ دیکھ اپنے گزرے ہوئے حالات کی تفسیر نہ دیکھ حسن تدبیر سے تقدیر بدل دے اپنی جو ہے حالات سے منسوب وہ تقدیر نہ دیکھ تو پرستار عمل ہے تو عمل کی خاطر خواب رنگیں کی قسم خواب ...

مزید پڑھیے

ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو

ہجر میں گزری ہے اس رات کی باتیں نہ کرو آپ تجدید ملاقات کی باتیں نہ کرو دل نے ہر دور میں دنیا سے بغاوت کی ہے دل سے تم رسم و روایات کی باتیں نہ کرو ہمتیں قافلے والوں کی نہ ہوں پست کہیں رہرو گردش حالات کی باتیں نہ کرو چاہئے جوش طلب میرے شکستہ دل کو ایسے حالات میں صدمات کی باتیں نہ ...

مزید پڑھیے

دل کی حالت بیاں نہیں ہوتی

دل کی حالت بیاں نہیں ہوتی خامشی جب زباں نہیں ہوتی حرف حسرت ہے تم نے کیا سمجھا زندگی داستاں نہیں ہوتی کیا مقابل ہو حسن جاناں کے چاندنی بے کراں نہیں ہوتی تم جو آؤ تو ہو جواں محفل ورنہ کب کہکشاں نہیں ہوتی حسن کی بے رخی ادا ٹھہری عاشقی بد گماں نہیں ہوتی بے قراری کی بس دوا تم ...

مزید پڑھیے

آگ سینوں میں جلا کر رکھیے

آگ سینوں میں جلا کر رکھیے خواب آنکھوں میں بسا کر رکھیے راحتوں سے لگے صدمے بھی ہیں دل کو مضبوط بنا کر رکھیے عید کا دن ہے گلے مل لیجے اختلافات ہٹا کر رکھیے نفرتیں دل سے نکل جائیں گی ہاتھ دشمن سے ملا کر رکھیے تاب زنجیر نہیں ہے دل کو زلف پیچاں کو سجا کر رکھیے یاد آ جائے گی دیوانے ...

مزید پڑھیے

شعر کہنے کی طبیعت نہ رہی

شعر کہنے کی طبیعت نہ رہی جس سے آمد تھی وہ صورت نہ رہی اس کی دہلیز سے اٹھ جاؤں مگر لوگ سوچیں گے محبت نہ رہی اب ملا عدل، گیا دور شباب منصفی تیری بھی وقعت نہ رہی وقت کی دوڑ میں رکنا تھا کٹھن سانس لینے کی بھی فرصت نہ رہی وقت دیدار عجب حکم ہوا ہوش کھونے کی اجازت نہ رہی تم سے جذبات ...

مزید پڑھیے

کیا کیجیئے رقم سند‌ احتشام زلف

کیا کیجیئے رقم سند‌ احتشام زلف ہے دفتر جمال پہ طغراے لام زلف خدمت ہو غازۂ گل رخ کی نسیم کو موج ہوا چمن میں کرے انتظام زلف فصل بہار آئی جنوں خیز دیکھیے سودائیوں کو آنے لگے پھر پیام زلف موذی جو سر چڑھا تو بنا مار آستیں سر پہ نہ چاہئے تھا بتوں کے مقام زلف سودائے زلف چین جبیں نے ...

مزید پڑھیے

پابند ہر جفا پہ تمہاری وفا کے ہیں

پابند ہر جفا پہ تمہاری وفا کے ہیں رحم اے بتو کہ ہم بھی تو بندے خدا کے ہیں گلچیں بہار گل میں نہ کر منع سیر باغ کیا ہم غبار دامن باد صبا کے ہیں یہ سادہ رو جو صاف نہیں رہتے شام وصل عاشق غبار دامن صبح خفا کے ہیں جس کو یقیں بقا کا ہو واعظ تری سنے ہم لوگ مست بادۂ جام فنا کے ہیں اے مہرؔ ...

مزید پڑھیے

پڑے ہیں مست بھی ساقی ایاغ کے نزدیک

پڑے ہیں مست بھی ساقی ایاغ کے نزدیک ہجوم پر ہیں پتنگے چراغ کے نزدیک ہمارے اشک مٹاتے ہیں داغ دل کی بہار یہ آب شور کی نہریں ہیں باغ کے نزدیک صفائی یار سے میلے میں ہو گئی اپنی ملال دور ہوا عیش باغ کے نزدیک وہ دل جلے ہیں کہ آئے مہرؔ ٹھنڈا کرنے کو ہوا نہ آ کے ہمارے چراغ کے نزدیک

مزید پڑھیے

نہ پہنچے چھوٹ کر کنج قفس سے ہم نشیمن تک

نہ پہنچے چھوٹ کر کنج قفس سے ہم نشیمن تک پر پرواز نے یاری نہ کی دیوار گلشن تک وہ بیدل ہوں کہ مجھ سے دوستی کرتا ہے دشمن تک وہ رہرو ہوں کہ مجھ کو راہ بتلاتا ہے رہزن تک پس مردن یہ اے مشاطۂ باد صبا کرنا ہماری خاک سرمہ بن کے پہنچے چشم روزن تک خزاں میں دیکھ لینا وادیٔ پر خار سے بد ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4580 سے 4657