شاعری

مژگاں نے روکا آنکھوں میں دم انتظار سے

مژگاں نے روکا آنکھوں میں دم انتظار سے الجھے ہیں خار دامن باد بہار سے مطلب خزاں سے ہے نہ غرض ہے بہار سے ہم دل اٹھا چکے چمن روزگار سے یہ گل کھلا نہ لالہ رخوں کے فراق میں ہم داغ لے چلے چمن روزگار سے بسمل جو ہیں تو ہم ہیں تڑپتے جو ہیں تو ہم وہ خوش ہیں صید گاہ میں سیر شکار سے آغاز عشق ...

مزید پڑھیے

نظر میں لوچ نہ ہیجان منظروں میں ہے

نظر میں لوچ نہ ہیجان منظروں میں ہے عروش صبح ابھی شب کی چادروں میں ہے نہ سوچ تاجوروں کا مآل کیا ہوگا یہ دیکھ تیشہ بکف کون پتھروں میں ہے بھڑک رہی ہیں کناروں کی بستیاں اب تک بلا کی آگ ہمارے سمندروں میں ہے نگار خانۂ معنی سے سرسری نہ گزر لہو کا رنگ بھی دو چار منظروں میں ہے سکوت ...

مزید پڑھیے

ہیں مری قبر پہ وہ جلوہ نما میرے بعد

ہیں مری قبر پہ وہ جلوہ نما میرے بعد عشق کا میرے اثر ان پہ ہوا میرے بعد اور کچھ دیر مرے غم کی کہانی سن لو ورنہ پھر کون کرے گا یہ گلہ میرے بعد دیکھ اس گل کو کسی غیر کا دینا نہ پیام میں کہے دیتا ہوں اے باد صبا میرے بعد کیوں نہ خوش ہوں کہ غم ہجر سے مر کر چھوٹا اب جو آئیں بھی تو پھر لطف ...

مزید پڑھیے

لوگ ہر چند پند کرتے ہیں

لوگ ہر چند پند کرتے ہیں عاشقاں کب پسند کرتے ہیں جامہ زیباں دکھا کے قد اپنا دل عشاق بند کرتے ہیں نگہ گرم سیں سدا عاشق آتش دل بلند کرتے ہیں شوخ چشماں لے جانے کوں دل کے خم ابرو کمند کرتے ہیں جو کہ تجھ لعل لب کے طالب ہیں قند کوں کب پسند کرتے ہیں گر نہیں مسخرہ رقیب اس کوں لوگ کویں ...

مزید پڑھیے

گداز آتش غم سیں ہوئی ہیں باؤلی انکھیاں

گداز آتش غم سیں ہوئی ہیں باؤلی انکھیاں انجھو کے بھانت پانی ہو کے ماٹی میں رلی انکھیاں کریں گی قتل دل کوں آج تیغ ابرواں سیتی نپٹ خونیں ہیں ظالم ہم نیں تیری اٹکلی انکھیاں پئے دفع گزند ذو الفقار ابرو ترے مکھ پر مژہ کوں کر زباں کرتی ہیں دم ناد علی انکھیاں اگر دیکھیں بہار حسن کھل ...

مزید پڑھیے

شراب لعل لب دلبراں ہے مجھ کوں مباح

شراب لعل لب دلبراں ہے مجھ کوں مباح اب عیش و عشرت دونوں جہاں ہے مجھ کوں مباح یہی ہے فرق ہم اور تم منیں سن اے زاہد وہاں جو تجھ کو ملے گا یہاں ہے مجھ کوں مباح جنہوں کے تیر مژہ دل کوں پھوڑ چلتے ہیں وہ شوخ دلبر ابرو کماں ہے مجھ کوں مباح شراب و شاہد و خلوت سیاہ مستی ہوش اسی جہان منیں ...

مزید پڑھیے

اگر وہ گل بدن دریا نہانے بے حجاب آوے

اگر وہ گل بدن دریا نہانے بے حجاب آوے تعجب نہیں کہ سب پانی ستی بوئے گلاب آوے جدھاں دیکھوں بہاراں میں نشاط بلبل و قمری مجھے اس وقت بے شک یاد ایام شباب آوے مرا افسانہ و افسوں ترے کن سبز کیونکے ہو سیہ مژگاں تمہاری دیکھ کے سبزے کوں خواب آوے مری انکھیاں پھڑکتی ہیں یقیں ہے دل منیں ...

مزید پڑھیے

مست انکھیاں کا دیکھ دنبالہ (ردیف .. ا)

مست انکھیاں کا دیکھ دنبالہ دل مرا ہو گیا ہے متوالا لب ترے لعل ہیں بدخشاں کے دانت تیرے ہیں لولو اے لالہ دیکھ گلشن میں آتشیں رخسار داغ ہو جل گیا گل لالہ اشک دریا نمن نین سیں چلیں جب کروں درد دل ستی نالہ بر میں یکروؔ کے کیوں نہ آیا ہائے دے گیا مجھ کوں سرو قد بالا

مزید پڑھیے

مرا دل مبتلا ہے جھانولی کا

مرا دل مبتلا ہے جھانولی کا تری انکھیاں سلونی سانولی کا گیا تن سوکھ انکھیاں تر ہیں غم سیں ہوا ہوں شاہ خشکی و تری کا جبھی تو پان کھا کر مسکرایا تبھی دل کھل گیا گل کی کلی کا کہتا ہوں وصف دنداں و مسی کے مزا لیتا ہوں اب تل چاولی کا نہیں ہے ریختے کے بحر کا پار سمجھ مت شعر اس کوں پارسی ...

مزید پڑھیے

کیونکے کرے نہ شہر کو رو رو اجاڑ چشم

کیونکے کرے نہ شہر کو رو رو اجاڑ چشم طوفان ہے پہاڑ کوں ڈالی اکھاڑ چشم ندی کنار روکھ کا ہو ہے نہ باس راست رو کرے بہائے اشک سیں مژگاں کے جھاڑ چشم عاشق کا جان کیونکے بچے گا کہ آج دل خوں ہو تری نگاہ سیں نکسے ہے پھاڑ چشم وہ خوش نگاہ دل میں لگا کے گیا ہے آگ آنجھو ہوئے ہیں دانۂ بریان ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4581 سے 4657