لغزش ساقیٔ میخانہ خدا خیر کرے
لغزش ساقیٔ میخانہ خدا خیر کرے پھر نہ ٹوٹے کوئی پیمانہ خدا خیر کرے ہر گھڑی جلوۂ جانانہ خدا خیر کرے تیرا دل ہے کہ صنم خانہ خدا خیر کرے لوگ کر ڈالیں نہ خود اپنے جگر کے ٹکڑے بے نقاب ان کا چلے آنا خدا خیر کرے دل کی بات ان سے ابھی کہہ تو گئے ہو لیکن کوئی بن جائے نہ افسانہ خدا خیر ...