شاعری

تری ذات سے میں وفا چاہتا ہوں

تری ذات سے میں وفا چاہتا ہوں میں تیری ہمیشہ بقا چاہتا ہوں بہت تیرے ناز و ادا میں نے دیکھے نئے ناز اب دیکھنا چاہتا ہوں مرے سامنے جان جاں تم رہو بس میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں شراب محبت سے مخمور ہو کر میں دن رات تجھ سے ملا چاہتا ہوں کنارہ ہے ناپید موج جفا ہے میں موج جفا سے بچا ...

مزید پڑھیے

گرویدہ جس کے حسن کا سارا جہان ہے

گرویدہ جس کے حسن کا سارا جہان ہے کرتے ہیں جس سے عشق وہ اردو زبان ہے اللہ رے زبان کی کیا آن بان ہے اقبالؔ کی ہے روح تو غالبؔ کی جان ہے دلی کا مرثیہ ہو یا دل میں وفور غم دیکھیں کلام میرؔ کو کیا اس کی شان ہے سوداؔ اسی خیال میں دن رات محو تھے ان کا خیال تھا ابھی اردو جوان ہے وہ لطف وہ ...

مزید پڑھیے

راہ جینے کی بتاؤ تو کوئی بات بنے

راہ جینے کی بتاؤ تو کوئی بات بنے حوصلہ دل کا بڑھاؤ تو کوئی بات بنے صرف اظہار محبت سے نہیں کام چلے ہاں اگر ساتھ نبھاؤ تو کوئی بات بنے دور سے دیدۂ امید کو ترساتے ہو جب مجھے پاس بلاؤ تو کوئی بات بنے نہ کرو دور سے دعوائے مسیحائی تم مجھ سے مردے کو جلاؤ تو کوئی بات بنے غیریت اب بھی ...

مزید پڑھیے

حسن جاذب نظر نہ ہو جائے

حسن جاذب نظر نہ ہو جائے حال دل کا دگر نہ ہو جائے ڈر لگا ہے مجھے رقیبوں سے راز دل کی خبر نہ ہو جائے کھل نہ جائے یہ راز عشق کہیں زندگی درد سر نہ ہو جائے وصل گل کی اسی تمنا میں زندگانی بسر نہ ہو جائے جان جاں انتظار میں تیرے شام اپنی سحر نہ ہو جائے دل کو دھڑکا ہے تیری محفل میں غیر ...

مزید پڑھیے

نہ پوچھو مرے دل سے کیا چاہتا ہوں

نہ پوچھو مرے دل سے کیا چاہتا ہوں تمہاری وفا بے وفا چاہتا ہوں دھڑکتا ہے دل اور جگر بھی ہے مضطر ترا حسن میں دیکھنا چاہتا ہوں میں درد محبت کو دل میں چھپا کر پریشاں ہوں اس کی دوا چاہتا ہوں بہت زخم گہرا ہوا جا رہا ہے نگاہوں سے تیری شفا چاہتا ہوں تحمل سے باہر ہے یہ درد میرا بزرگوں کی ...

مزید پڑھیے

پر ہول ہے یہ راہ گزر دیکھتے چلئے

پر ہول ہے یہ راہ گزر دیکھتے چلئے کٹتا بھی ہے یہ کیسے سفر دیکھتے چلئے یہ کشمکش شمس و قمر دیکھتے چلئے آہوں کا ذرا اپنی اثر دیکھتے چلئے عالم میں بہت دھوم نزاکت کی مچی ہے نازک ہے بہت ان کی کمر دیکھتے چلئے حال دل معشوق اور ہم پوچھنے جائیں اپنا ہی فقط زخم جگر دیکھتے چلئے یہ حسن کا ...

مزید پڑھیے

ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا

ان کی آمد سے میں شاداں ہو گیا آتے ہی ہر سو چراغاں ہو گیا دل نے آہستہ کہا مجھ سے یہی اب تو وصل جان جاناں ہو گیا عشق جو اس بے وفا سے ہو گیا دل کے بہلانے کا ساماں ہو گیا حسن جو دیکھا بت بیداد کا جو بھی تھا اس کا ثنا خواں ہو گیا اللہ اللہ حسن کا کہنا ہے کیا مہر و مہ بھی اس سے تاباں ہو ...

مزید پڑھیے

دی مئے ناب تو اب ساغر جم بھی دے دے

دی مئے ناب تو اب ساغر جم بھی دے دے دل دیا ہے تو مجھے تاب الم بھی دے دے بار سر کب سے لیے ہم سر مقتل ہیں کھڑے با خدا اب تو ہمیں اذن قلم بھی دے دے حسن پر ناز کا انداز تبسم توبہ کیوں نہ دیوانہ ترے عشق میں دم بھی دے دے ایسے فنکار پہ لعنت ہے جو چند سکوں میں دل بھی دے ذہن بھی دے اور قلم بھی ...

مزید پڑھیے

روپ بدلے گا پھر اس کا چھل اور بھی

روپ بدلے گا پھر اس کا چھل اور بھی دیکھ اے دل سنبھل تو سنبھل اور بھی داغ آئے نظر ان کے دامن پہ کیا وہ تو لائے ہیں گنگا سے جل اور بھی خاک ہونا ہی عاشق کی معراج ہے مثل پروانہ پہلے تو جل اور بھی ان کا بچنا سمجھ لے تری موت ہے ہیں سنپولوں کے پھن اور کچل اور بھی صرف صحرا نہیں سبزۂ گل ...

مزید پڑھیے

کس سے احوال کہوں اپنا میں اے یار کہ تو

کس سے احوال کہوں اپنا میں اے یار کہ تو مل کے اغیار سے مجھ سے ہے بیزار کہ تو نہ میری بات کو پوچھے ہے نہ دیکھے ہے ادھر ایک دن یہ نہ کیا عاشق بیمار کہ تو کس طرح سے ہے بتا حال دل غمیں کچھ تو کیوں مئے غم سے ہے اس طرح سے سرشار کہ تو روز با دیدہ تر خاک بسر پھرتا ہے نہ رہا شہر میں اک کوچہ و ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4568 سے 4657