شاعری

نیم چا جلد میاں ہی نہ میاں کیجئے گا

نیم چا جلد میاں ہی نہ میاں کیجئے گا نیم جانوں کا ابھی کام رواں کیجئے گا طاقت گرمیٔ خورشید قیامت ہے کسے تاب کی داغ جگر سے نہ فغاں کیجئے گا دل میں تم ہو نہ جلاؤ مرے دل کو دیکھو میرا نقصان نہیں اپنا زیاں کیجئے گا کہہ دو بقال پسر سے کہ مرا دل لے کر قصد اخذ دل اغیار نہ ہاں کیجئے ...

مزید پڑھیے

ذات اس کی کوئی عجب شے ہے

ذات اس کی کوئی عجب شے ہے جس سے سب واقعی عجب شے ہے واقعی عاشقی عجب شے ہے عاشقی واقعی عجب شے ہے جس کے دل کو لگی وہی جانے جان من دل لگی عجب شے ہے اس میں ہرگز نہیں ہے جائے سخن الغرض خامشی عجب شے ہے بے خودی گر ہو خود تو آ کے ملے اے خدا بے خودی عجب شے ہے اوس پہ مرتا ہوں وقت بوس و ...

مزید پڑھیے

مانگو ہو ابھی دل مجھے نادان سمجھ کر

مانگو ہو ابھی دل مجھے نادان سمجھ کر پھر دوں گا جواب اس کا مری جان سمجھ کر بچ جائیوں کمبخت مری بخت سیہ سے یاں آئیو تو اے شب ہجران سمجھ کر کیا کام مہ نو سے مجھے میں اسے ہر دم دیکھوں ہوں ترا عکس گریبان سمجھ کر رنگ اپنا ہوا سنتے ہی ملتانی کی مٹی تو کیجو سفر جانب ملتان سمجھ کر نو ...

مزید پڑھیے

مرتے دم نام ترا لب کے جو آ جائے قریب

مرتے دم نام ترا لب کے جو آ جائے قریب جی کو ٹھنڈک ہو تپ غم نہ مرے آئے قریب بوسہ مانگوں تو کہیں مجھ سے یہ بلوا کے قریب کس کا منہ ہے جو مرے منہ کے وہ منہ لائے قریب ہاتھ دوڑاؤں نہ کیوں جبکہ وہ یوں آئے قریب پاؤں پھیلاؤں نہ کیوں پاؤں جو پھیلائے قریب پاس آؤں تو کہے پاس ادب بھی ہے ...

مزید پڑھیے

تو آج آئینہ رو مجھ پاس آ جا

تو آج آئینہ رو مجھ پاس آ جا بہر صورت مجھے صورت دکھا جا تو آ اے آتش برق غم یار مرا یہ خرمن ہستی جلا جا مری آتی ہے بس نیند آئے تو آپ یہ اپنی چشم پوشی دیکھتا جا مری جاری ہیں آنسو آہ قاصد شتابی کہہ یہ اس کو ماجرا جا لکھا میں نے یہ اس یوسف کو کل خط عزیزا دلبرا نازک مزاجا رکھی ہے چاہ ...

مزید پڑھیے

نہ ادا مجھ سے ہوا اس ستم ایجاد کا حق

نہ ادا مجھ سے ہوا اس ستم ایجاد کا حق میری گردن پہ رہا خنجر بیداد کا حق ناصحو گر نہ سنوں میں مری قسمت کا قصور تم نے ارشاد کیا جو کہ ہے ارشاد کا حق یاد تو حق کی تجھے یاد ہی پر یاد رہی یار دشوار ہے وہ یاد جو ہے یاد کا حق اپنی تصویر پہ صدقے ترے صدقے کر اسے اسی صورت سے ادا ہووے گا بہزاد ...

مزید پڑھیے

پوچھی نہ خبر کبھی ہماری

پوچھی نہ خبر کبھی ہماری لی خوب خبر اجی ہماری ہم لائق بندگی نہیں تو بس خیر ہے بندگی ہماری اے دیدۂ نم نہ تھم تو ہرگز ہے اس میں ہی بہتری ہماری یاں تیری کمر ہی جب نہ دیکھیں پھر ہیچ ہے زندگی ہماری ہم جان چکے کہ جان کے ساتھ جاوے گی یہ جانکنی ہماری چلنے کا لیا جو نام تو نے بس جان ابھی ...

مزید پڑھیے

سن رکھ او خاک میں عاشق کو ملانے والے

سن رکھ او خاک میں عاشق کو ملانے والے عرش اعظم کے یہ نالے ہیں بلانے والے یہ صدا سنتے ہیں اس کوچہ کے جانے والے جان کر جان نہ کھو کون ہے آنے والے چین تجھ کو بھی نہ ہو مجھ کو ستانے والے تو بھی ٹھنڈا نہ رہے جی کے جلانے والے کب ہیں اس دل سے بتاں ہاتھ اٹھانے والے یہ وہ کافر ہیں کہ مسجد ...

مزید پڑھیے

باغ میں جب کہ وہ دل خوں کن ہر گل پہنچے

باغ میں جب کہ وہ دل خوں کن ہر گل پہنچے بلبلاتی ہوئی گلزار میں بلبل پہنچے صدمۂ شام اجل مجھ کو نہ بالکل پہنچے گر مری داد کو کل تک بھی وہ کاکل پہنچے دل بھی لے کر علم آہ مقابل پہنچا نیزہ بازان مژہ جب بہ تغافل پہنچے مہر کوچہ ترا جھاڑے ہے بہ جاروب‌ شعاع کہ اسی طرح بہم تجھ سے توسل ...

مزید پڑھیے

گلی سے تری جو کہ اے جان نکلا

گلی سے تری جو کہ اے جان نکلا گریباں سے دست و گریبان نکلا تری آن پہ غش ہوں ہر آن ظالم تو اک آن لیکن نہ یاں آن نکلا یہی مجھ کو رہ رہ کے آتا ہے ارماں کہ تجھ سے نہ کچھ میرا ارمان نکلا مری آہ آتش فشاں دیکھتی ہے لیے گھر سے ہر آن قرآن نکلا مری جان شرط رفاقت نہیں یہ نکل جان تو بھی کہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4569 سے 4657