شاعری

حق مرا مجھ کو مرے یار نہیں دیتے ہیں

حق مرا مجھ کو مرے یار نہیں دیتے ہیں دھوپ میں سایۂ دیوار نہیں دیتے ہیں کیسے دریا کو کروں پار کہ میرے محسن ناؤ تو دیتے ہیں پتوار نہیں دیتے ہیں اپنی ناموس کی آتی ہے حفاظت جن کو جان دے دیتے ہیں دستار نہیں دیتے ہیں خوگر امن بنانے کی ہے خواہش جن کو اپنے بچوں کو وہ تلوار نہیں دیتے ...

مزید پڑھیے

پیار کا ہے خراج رہنے دو

پیار کا ہے خراج رہنے دو دل کے زخموں کی لاج رہنے دو منہ نہ موڑو کبھی محبت سے اپنے سر پر یہ تاج رہنے دو ہم سمجھتے ہیں پیار کی نظریں مت دکھاؤ مزاج رہنے دو گلشن زیست پہ چمن والو پیار و الفت کا راج رہنے دو عشق سے حسن مت جدا کرنا ہے حسیں امتزاج رہنے دو اہل حاجت کے کام کی خاطر اپنی ہر ...

مزید پڑھیے

نصیب اپنے یہاں تم سے بہرہ ور نہ ہوئے

نصیب اپنے یہاں تم سے بہرہ ور نہ ہوئے تمام عمر کبھی مرکزنظر نہ ہوئے تمام عمر ہماری کچھ اس طرح گزری تمہاری یاد سے اک لمحہ بے خبر نہ ہوئے وہ کون سے ہیں مراحل رہ محبت میں جنون عشق و محبت سے بھی جو سر نہ ہوئے تمہاری یادوں کے نغموں کی گونج کے صدقے اداس دل کے ہمارے کبھی گہر نہ ...

مزید پڑھیے

یہ عشق الم غم زنجیریں

یہ عشق الم غم زنجیریں اک خواب کی لاکھوں تعبیریں آنکھوں سے اترتی سی دل میں کس چاند کی ہیں یہ تصویریں سینوں میں اندھیروں کی جھانکو ہیں لاکھوں مچلتی تنویریں دیکھی ہیں محبت میں ہم نے آنکھوں سے بدلتی تقدیریں ہے ان کا نصیبہ جود و کرم ہیں اپنا مقدر تعزیریں اب عکس تمہارا ہے دل ...

مزید پڑھیے

ناز ہوتے نہ کہیں حسن کے غمزے ہوتے

ناز ہوتے نہ کہیں حسن کے غمزے ہوتے ہم نہ ہوتے تو کہاں پیار کے چرچے ہوتے آج نظروں میں تری ہم جو زمانے ہوتے کل فضاؤں میں بکھرتے ہوئے نغمے ہوتے سائے زلفوں کے اگر آپ کے مہکے ہوتے پھول کاندھوں پہ لئے اپنے جنازے ہوتے ہم جو ہوتے تری یادوں میں یقیناً شامل گوہر اشک تری آنکھ سے برسے ...

مزید پڑھیے

چاندنی رات ہے اداسی ہے

چاندنی رات ہے اداسی ہے کوئی چاندی ہو میل دیتی ہے اس کے ڈر ہی سے میں مہذب ہوں میرے اندر جو ایک وحشی ہے شام کو روز اس سے ملتا ہوں رات تنہا اداس کٹتی ہے لوگ ہنس بول کر چلے بھی گئے میز پر چائے اب بھی رکھی ہے زندگی یوں بھی زندگی ٹھہری کٹتے کٹتے بھی دیر لگتی ہے ظالمو مجھ کو دیکھ لینے ...

مزید پڑھیے

جب سے مرقوم ہو گیا ہوں میں

جب سے مرقوم ہو گیا ہوں میں نقش مفہوم ہو گیا ہوں میں ذلتوں نے پناہ مانگی ہے اتنا مذموم ہو گیا ہوں میں پوچھو مصلوب کرنے والوں سے اب تو معصوم ہو گیا ہوں میں جو ازل سے نہ تھا مقدر میں اس سے محروم ہو گیا ہوں میں کیسا موسم ہے اس علاقے کا جس سے مسموم ہو گیا ہوں میں اپنی قسمت سے مات ...

مزید پڑھیے

گر حد دید سے گزر جائیں

گر حد دید سے گزر جائیں آئینے آنکھ میں اتر جائیں تیز رفتار خواہش پرواز ساتھ کس طرح بال و پر جائیں جو یہاں بام و در کی خاطر تھے ان کے ہم راہ بام و در جائیں سرحد درد آ گئی ٹھہرو آگے اب صاحب نظر جائیں سرفروشوں کی بزم سے اخترؔ طالب عمر مختصر جائیں

مزید پڑھیے

کوچۂ تمنا سے کار گاہ آذر تک

کوچۂ تمنا سے کار گاہ آذر تک سنگ سنگ ملتے ہیں وقت کے پیمبر تک کام کی خرابی سے نام ڈوب جاتے ہیں گالیوں کی زد میں ہیں قاتلوں کے خنجر تک انتظار کرتے ہیں لوگ کیوں مسیحا کا فاصلہ نظر کا ہے زخم دل سے نشتر تک تشنگی کا روما ہے اب انہیں کے ہونٹوں پر جو سلگتی راتوں میں پی گئے سمندر تک جو ...

مزید پڑھیے

کچھ ایسی چوٹ لگی آگہی کے چہرے سے

کچھ ایسی چوٹ لگی آگہی کے چہرے سے لہو ٹپکنے لگا آدمی کے چہرے سے ہمارے چہرے پہ اپنے نقوش مت ڈھونڈو کسی کا چہرہ ملا ہے کسی کے چہرے سے یہ زرد سہمے ہوئے مضمحل اداس و حزیں ملا کے دیکھو انہیں زندگی کے چہرے سے زباں پہ جو بھی ہے اس کے خلاف ہے دل میں یہ بات سمجھی گئی آپ ہی کے چہرے سے وہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 4536 سے 4657