یہ عشق الم غم زنجیریں

یہ عشق الم غم زنجیریں
اک خواب کی لاکھوں تعبیریں


آنکھوں سے اترتی سی دل میں
کس چاند کی ہیں یہ تصویریں


سینوں میں اندھیروں کی جھانکو
ہیں لاکھوں مچلتی تنویریں


دیکھی ہیں محبت میں ہم نے
آنکھوں سے بدلتی تقدیریں


ہے ان کا نصیبہ جود و کرم
ہیں اپنا مقدر تعزیریں


اب عکس تمہارا ہے دل میں
کس کام کی میرے تصویریں


ہے دل کے لہو کی غمازی
اخترؔ یہ تمہاری تحریریں