شاعری

لگ رہی جس طرح لالہ کے سارے بن کو آگ

لگ رہی جس طرح لالہ کے سارے بن کو آگ دل کو اپنے داغ دیو اے عاشقو اور تن کو آگ گل پہ یہ شبنم نہیں پانی چھڑکتی ہے بہار ہائے رے کنے لگائی آ کے اس گلشن کو آگ ہم سیہ بختوں کا کیوں کر رائیگاں جاوے وبال شام نیں پھولی یہ لاگی ہے فلک کے تن کو آگ چل یقیںؔ کی بات پر اے عشقؔ ہم بھی جل مریں کیا ...

مزید پڑھیے

میرے گل کا جو کوئی لطف و کرم دیکھا ہے

میرے گل کا جو کوئی لطف و کرم دیکھا ہے حسن اور خلق کے تئیں اس نے بہم دیکھا ہے تیرے ابرو کے مقابل تو ہلال آسا ہے ہر کماں ابرو کی قامت کو بھی خم دیکھا ہے چشم الطاف سے اس مست نین کی ہے کماں کہ کسی وقت مرے دیدۂ نم دیکھا ہے کہتے ہیں دار محن ہے یہ جہان فانی کون وہ شخص ہے جن نے کہ نہ غم ...

مزید پڑھیے

سبب کیا پوچھتے ہو عشق کی آشفتہ حالی کا

سبب کیا پوچھتے ہو عشق کی آشفتہ حالی کا دوانہ ہے کسو دلبر کی وضع لاوبالی کا بھرا ہے شہد کانوں میں سماعت کی حلاوت سے کہوں کیا ذائقہ شیریں دہن کی خوش مقالی کا تری آنکھوں کے آگے رو کے آہ سرد بھرتا ہوں کہ نت ہے ذوق مستوں کو ہوائے برشگالی کا دل بے تاب جیوں سیماب حسرت سے تڑپتا ہے ادا ...

مزید پڑھیے

بلبل کہو گل کی کیا خبر ہے

بلبل کہو گل کی کیا خبر ہے گلشن میں بہار کس قدر ہے منظور نظر ہے جب سے خوش چشم اپنی نہ کسو طرف نظر ہے گر شیخ نے آہ کی تو مت بھول دل میں پتھر کے بھی شرر ہے نرگس جو کھڑی ہے عشقؔ حیران کس جانئے کس کی راہ پر ہے

مزید پڑھیے

خیال گل بدن آ کر بسا ہو جس کے پہلو میں

خیال گل بدن آ کر بسا ہو جس کے پہلو میں وہ بوئے غنچۂ گل کو نہیں گنتا کسی بو میں تعجب نیں ہے اس کی آب سے بوئے گلاب آئے پڑے گر عکس اس گل رو کے رو کا جس لب جو میں مقابل ہو ہمارے کسب تقلیدی سے کیا طاقت ابھی ہم محو کر دیتے ہیں آئینہ کو اک ہو میں ہے کس کے زلف کا سودا تجھے اے عشق بتلا ...

مزید پڑھیے

دو پیالوں میں ابھی سرشار ہو جاتا ہوں آ ساقی

دو پیالوں میں ابھی سرشار ہو جاتا ہوں آ ساقی تو اپنے جام چشم مست کو گردش میں لا ساقی ہے دل میں ہو کے سر خوش کیجے تیرے جام و مینا کے روا مستوں کے مشرب میں جو ہو مدح و ثنا ساقی میں اس کے نرگس مے گوں کی کیفیت کو پایا ہوں ہے اس کی چشم جام مے اور اس کی ہر ادا ساقی زمیں پر عشقؔ نیں جھکتا ...

مزید پڑھیے

بلبلا پھوٹے پہ ہو جاتا ہے آب

بلبلا پھوٹے پہ ہو جاتا ہے آب جان و جاناں میں ہے یہ ہستی حجاب کیا جھلکتے ہیں در دنداں ترے ایسی موتی میں کہاں ہے آب و تاب ہے گا نورانی رخ روشن ترا رات کو مہتاب دن کو آفتاب بے طرح اس گھر بسے کی یاد میں اب تڑپتا ہے دل خانہ خراب شاد آنکھوں سے کیا ہے دیکھ عشقؔ ابروئے جاناں کی بیت ...

مزید پڑھیے

بلا سے خلق ہو بے درد عشق کیا غم ہے

بلا سے خلق ہو بے درد عشق کیا غم ہے جراحت دل محزوں کا درد مرہم ہے جہاں میں غم سے کوئی عشرت کدہ نہیں خالی ہے شمع بزم میں گریاں چمن میں شبنم ہے ہوں آب دیدہ میں نرگس پہ دیکھ کر شبنم کہ آہ چشم کی صورت بھی اشک سے نم ہے رکھے ہے لطف شبستان بزم منعم لیک سواد شام غریباں کا اور عالم ہے گلوں ...

مزید پڑھیے

خاطر سے غبار دھو گئے ہم

خاطر سے غبار دھو گئے ہم جتنا کہ ہنسے تھے رو گئے ہم جب دیکھا نگاہ مہر سے یار جیوں ذرہ کچھ اور ہو گئے ہم غفلت پہ نہ ہونے پائے ہشیار ٹک آنکھ کھلی کہ سو گئے ہم تجھ عشق کے سوز میں سراپا جیوں شمع گداز ہو گئے ہم اس بحر پہ رو کے مثل نیسیاں گو اپنا نشاں ڈبو گئے ہم اے عشق بقول دردؔ سچ ...

مزید پڑھیے

رکھتا ہوں طلائی رنگ اور اشک بھی موتی ہے

رکھتا ہوں طلائی رنگ اور اشک بھی موتی ہے منعم کے بھی گھر آخر دولت یہی ہوتی ہے سنبل کی پریشانی کب کم تھی کہ پھر تس پر شبنم جو سرشک اس کے مژگاں میں پروتی ہے عالی سے میں جا پوچھا کیا واقعہ یاں گزرا گل چاک گریباں ہے شبنم ہے کہ روتی ہے دم سرد ہی وہ بھر کر یہ مجھ سے لگا کہنے ہر صبح ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2913 سے 4657