شاعری

آشنا نا آشنا یاروں کے بیچ

آشنا نا آشنا یاروں کے بیچ منقسم ہوں کتنی دیواروں کے بیچ سانس بھی لیتے نہیں کیا راستے کیا ہوا بھی چپ ہے دیواروں کے بیچ ایک بھی پہچان میں آتی نہیں صورتیں کتنی ہیں بازاروں کے بیچ دیکھنا ہے کس کو ہوتی ہے شکست آئنہ ہے ایک تلواروں کے بیچ کیسی دھرتی ہے کہ پھٹتی بھی نہیں رقص مجبوری ...

مزید پڑھیے

ہے شہر الفت میں قدغنوں سے عجیب خوف و ہراس رہنا

ہے شہر الفت میں قدغنوں سے عجیب خوف و ہراس رہنا خزاں کے آنے پہ یاس چھائے بہار ہو تو پر آس رہنا کبھی کبھی کوئی بھیجتا ہے نظر میں چاہت کی پھول کلیاں محبتوں کا نصیب ٹھہرا کبھی کبھی کا اداس رہنا اگر یہ چاہو کہ زیست گزرے ہنسی خوشی کی پھوار میں ہی بہت ضروری ہے اے ظفرؔ یہ ترا بھی موسم ...

مزید پڑھیے

چراغ فکر جلایا ہے رات بھر ہم نے

چراغ فکر جلایا ہے رات بھر ہم نے اور اس کے بعد نکھارا رخ سحر ہم نے ہمیں شعور نے دھوکے دیئے ہیں رہ رہ کر فریب کھائے ہیں دانستہ بیشتر ہم نے صلہ خرد کا زمانے میں جام زہر سہی نکھار دی ہے مگر عظمت بشر ہم نے نظر ہو دولت ہر دوجہاں پہ کیا مائل سمیٹ لی ہے بہت دولت نظر ہم نے صدائے پا کی سنی ...

مزید پڑھیے

سانجھ سویرے پنچھی گائیں لے کر تیرا نام

سانجھ سویرے پنچھی گائیں لے کر تیرا نام ڈالی ڈالی پر ہے تیری یادوں کے بسرام بچھڑا ساتھی ڈھونڈ رہی ہے گونجوں کی اک ڈار بھیگے بھیگے نین اٹھائے دیکھ رہی ہے شام میٹھی نیند میں ڈوبے گاؤں بجھ گئے سارے دیپ برہا کے ماروں کا سکھ کے سپنوں سے کیا کام چھوڑ شکاری اپنی گھاتیں بدل گیا ...

مزید پڑھیے

ہر چند زخم زخم دریدہ بدن رہے

ہر چند زخم زخم دریدہ بدن رہے گل رنگ تیری یاد کے سب پیرہن رہے دیکھا تجھے تو رنگ پس رنگ تھی نظر یہ سلسلے بھی دل کے چمن در چمن رہے پہروں تصورات کی محفل سجی رہی پہروں ترے خیال سے محو سخن رہے ذوق جنوں پہ تنگ رہیں دل کی وسعتیں کس دشت کی تلاش میں شوریدہ تن رہے ہر چند تھیں خموش مرے دل ...

مزید پڑھیے

رنگ برنگے پھولوں جیسی میری چنچل آس

رنگ برنگے پھولوں جیسی میری چنچل آس میری آس کا روپ منوہر پریتم کو ہے راس چپکے چپکے کیا کہتے ہیں تجھ سے دھان کے کھیت بول ری نرمل نرمل ندیا کیوں ہے چاند اداس سر ساگر جیسے گہرے ہیں میرے کوی کے نین دیکھ سکھی پنگھٹ پر آیا کون بجھانے پیاس نور کے تڑکے میں نے دیکھی پنکھڑیوں پر ...

مزید پڑھیے

نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ

نیل گگن پر سرخ پرندوں کی ڈاروں کے سنگ بدلی بن کر اڑتی جائے میری شوخ امنگ کومل کلیوں جیسا میرا پاک پوتر سریر پون کے چھونے سے اڑ جاتا ہے چہرے کا رنگ سپنوں کی ڈالی پر چمکا ایک سنہرا پات چڑھتا سورج دیکھ کے جس کا روپ ہوا ہے دنگ جلتے بجھتے پھولوں سے اتری خوشبو کی راکھ دھو کر آگ جو اس ...

مزید پڑھیے

بیٹھے بٹھائے ہوش ہوئے گم

بیٹھے بٹھائے ہوش ہوئے گم دیکھ کے ان ہونٹوں پہ تبسم خندہ گل کی باتیں سن کر آ ہی گیا کلیوں کو تبسم حسن تغافل اللہ اللہ جیسے ہم کو بھول گئے تم خوب ہے تیرا دیوانہ بھی آنکھ میں آنسو لب پہ تبسم دونوں ہیں اشعار طربؔ میں لطف تغزل کیف ترنم

مزید پڑھیے

اے سوز دروں رنگ وفا اور ہی کچھ ہے

اے سوز دروں رنگ وفا اور ہی کچھ ہے اب دل کے دھڑکنے کی صدا اور ہی کچھ ہے کوچے میں ترے شور فغاں کم نہیں لیکن درویش دعا گو کی صدا اور ہی کچھ ہے دل کش ہے بہت پیرہن لالہ و گل بھی لیکن ترا انداز‌ قبا اور ہی کچھ ہے جیسے کسی موسم کا گزر ہی نہ رہا ہو کچھ دن سے زمانے کی ہوا اور ہی کچھ ہے دور ...

مزید پڑھیے

ترے انتظار میں کیا ملا ترے اعتبار نے کیا دیا

ترے انتظار میں کیا ملا ترے اعتبار نے کیا دیا کبھی کوئی زخم تپاں ہوا کبھی کوئی داغ کھلا دیا یہ شب سفر بھی وبال ہے نہ فراق ہے نہ وصال ہے اسی شب نے نیند حرام کی اسی شب نے ہم کو سلا دیا مرے شہر گل مری ارض جاں کہیں کوئی ان کا بھی ہے نشاں تری بے خیال ہواؤں نے جنہیں راستے سے ہٹا دیا جسے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2891 سے 4657