شاعری

ہم سفر کوئی نہیں تو شور و شر کس کے لئے

ہم سفر کوئی نہیں تو شور و شر کس کے لئے اے مسافر یہ صدائے رہ گزر کس کے لئے خود سے اب تک باز رکھا میں نے اپنے آپ کو مر تو جانا تھا مجھے مرتا مگر کس کے لیے کون آیا ہے مرے پیچھے یہ کیسا وہم ہے میں ٹھہر جاتا ہوں ہر اک موڑ پر کس کے لیے یہ جو رنگ نا مرادی کھل رہا ہے چار سو اے خزاں اس کا سبب ...

مزید پڑھیے

میں نے گھاٹے کا بھی اک سودا کیا

میں نے گھاٹے کا بھی اک سودا کیا جس سے جو وعدہ کیا پورا کیا اپنی یادیں اس سے واپس مانگ کر میں نے اپنے آپ کو یکجا کیا کاش اس پر چل بھی سکتا میں کبھی عمر بھر ہموار جو رستہ کیا صلح کا پیماں کیا ہر شخص سے اور اپنے آپ سے جھگڑا کیا عشق میں اک شخص کیا بچھڑا ظفرؔ میں نے ہر پرچھائیں کا ...

مزید پڑھیے

عکس پانی میں اگر قید کیا جا سکتا

عکس پانی میں اگر قید کیا جا سکتا عین ممکن تھا میں اس شخص کو اپنا سکتا کاش کچھ دیر نہ پلکوں پہ ٹھہرتی شبنم میں اسے صبر کا مفہوم تو سمجھا سکتا بے سہارا کوئی ملتا ہے تو دکھ ہوتا ہے میں بھی کیا ہوں کہ کسی کام نہیں آ سکتا کتنی بے سود جدائی ہے کہ دکھ بھی نہ ملا کوئی دھوکہ ہی وہ دیتا کہ ...

مزید پڑھیے

میں سوچتا ہوں جسے آشنا بھی ہوتا ہے

میں سوچتا ہوں جسے آشنا بھی ہوتا ہے مگر خیال سے وہ ماورا بھی ہوتا ہے سوائے شاعری زنداں میں کچھ کیا ہی نہیں وگرنہ بند قفس کھولنا بھی ہوتا ہے زیادہ تر میں عناصر سے دور دیکھوں اسے وہ خاک و آتش و آب و ہوا بھی ہوتا ہے میں ٹوٹ جاتا ہوں اور دور جا بکھرتا ہوں اگر جدائی کا صدمہ ذرا بھی ...

مزید پڑھیے

واقف خود اپنی چشم گریزاں سے کون ہے

واقف خود اپنی چشم گریزاں سے کون ہے مانوس اب مرے دل ویراں سے کون ہے کس کو خبر ہے کس گھڑی آنکھیں چھلک پڑیں اب آشنا تہیۂ طوفاں سے کون ہے دیکھیں جسے خلل ہے اسی کے دماغ میں سرشار اب تصور جاناں سے کون ہے وہ ظلم شہر میں ہے کہ اندھیر ہے کوئی وابستہ رسم جشن چراغاں سے کون ہے دیکھو جسے ...

مزید پڑھیے

نگاہ کرنے میں لگتا ہے کیا زمانہ کوئی

نگاہ کرنے میں لگتا ہے کیا زمانہ کوئی پیمبری نہ سہی دکھ پیمبرانہ کوئی اک آدھ بار تو جاں وارنی ہی پڑتی ہے محبتیں ہوں تو بنتا نہیں بہانہ کوئی میں تیرے دور میں زندہ ہوں تو یہ جانتا ہے ہدف تو میں تھا مگر بن گیا نشانہ کوئی اب اس قدر بھی یہاں ظلم کو پناہ نہ دو یہ گھر گرا ہی نہ دے دست ...

مزید پڑھیے

رات کو خواب ہو گئی دن کو خیال ہو گئی

رات کو خواب ہو گئی دن کو خیال ہو گئی اپنے لیے تو زندگی ایک سوال ہو گئی ڈال کے خاک چاک پر چل دیا ایسے کوزہ گر جیسے نمود خشک و تر رو بہ زوال ہو گئی پھول نے پھول کو چھوا جشن وصال تو ہوا یعنی کوئی نباہ کی رسم بحال ہو گئی تجھ کو کہاں سے کھوجتا جسم زمیں پہ بوجھ تھا آخر اسی تکان سے روح ...

مزید پڑھیے

محسوس لمس جس کا سر رہ گزر کیا

محسوس لمس جس کا سر رہ گزر کیا سایا تھا وہ اسی کا جسے ہم سفر کیا کچھ بے ٹھکانہ کرتی رہیں ہجرتیں مدام کچھ میری وحشتوں نے مجھے در بدر کیا رہنا نہیں تھا ساتھ کسی کے مگر رہے کرنا نہیں تھا یاد کسی کو مگر کیا تو آئنہ بھی آپ تھا اور عکس بھی تھا آپ تیرے جمال ہی نے تجھے خوش نظر کیا وہ جس ...

مزید پڑھیے

یہ سوچ کے راکھ ہو گیا ہوں

یہ سوچ کے راکھ ہو گیا ہوں میں شام سے صبح تک جلا ہوں جس دل میں پناہ ڈھونڈھتا تھا اب اس سے پناہ مانگتا ہوں پہلے بھی خدا کو مانتا تھا اور اب بھی خدا کو مانتا ہوں وہ جاگ رہا ہو شاید اب تک یہ سوچ کے میں بھی جاگتا ہوں اے میرا خیال رکھنے والے کیا میں ترے ذہن میں بسا ہوں مرتا ہوں کہ مر ...

مزید پڑھیے

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا جہان تیرگی میں یہ جہاں کیسا لگے گا بچھڑ کے ساحلوں سے موج دل کیسی لگے گی بکھر کے آندھیوں میں بادباں کیسا لگے گا ٹھہر جائیں گی جب یہ کشتیاں کیسی لگیں گی گزر جائے گا جب آب رواں کیسا لگے گا عمارت ڈھہ چکی ہوگی جو سانسیں ٹوٹنے سے تو پھر وہ سایۂ دیوار ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1132 سے 4657