پھول کلیاں بھی ہم بچھائیں گے

پھول کلیاں بھی ہم بچھائیں گے
دل کی دھرتی کو یوں سجائیں گے


ہجر کاٹیں گے اور خوشی کے ساتھ
ایک دو یار بھی بنائیں گے


پیار آفت ہے اس زمانے میں
ہر نئے شخص کو بتائیں گے


منتیں بعد میں کریں گے تری
پہلے تھوڑا سا حق جتائیں گے


اپنے ہاتھوں میں سبز پرچم ہے
امن کے گیت گنگنائیں‌ گے


بوسہ لیں گے تری جبیں کا ہم
روٹھنے پر تجھے منائیں گے