پاکستان

دستک نہ دو -(اقتباس)

پاکستان

بچہ ہو ابھی، تم کیا جانو ۔۔۔ بیگم صاحب سمجھیں گی ہماری بات۔ کیوں بیگم! کبھی عرب کا، ایران یا ترکی کا روپیہ یا ٹکٹ نظر آ جاتا تو ہم کیا، اچھے اچھے آنکھوں سے لگا لیا کرتے۔ صاب تک چوم لیا کرتے تھے اس روپے کو۔ کاہے سے کہ اپنی مسلمان حکومت کا ہوتا تھا۔" شریف کی آواز میں خطابت آ چلی تھی۔ "پھر بیگم صاحب، آپ بتائیے، کبھی خواب میں بھی سوچا ہوگا کہ اپنے ملک میں پاس کے پاس ایک مسلمان حکومت بن جائے گی۔ ارے ہم تو اس کی خیر منائیں گے۔ ہمارے نصیب کب تھے ایسے۔"

مزید پڑھیے

Pity the Nation

Abstract

قابلِ رحم ہے وہ قوم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس کے پاس عقیدے تو بہت ہیں مگر دل یقیں سے خالی ہیں

مزید پڑھیے

پاکستان کے مثبت اور کمزور پہلوؤں کا جائزہ

Pakistan

۔ اگر ہم اپنے ملک پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں لانا چاہتے ہیں اور ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا چاہتے ہیں تو اس کی کمزوریوں پر کام کرتے ہوئے خطرات سے نبرد آزما ہونا اور مثبت پہلوؤں پر انحصار کرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانا ناگزیر ہے

مزید پڑھیے

پاکستان کے مثبت اور کمزور پہلوؤں کا جائزہ

Pakistan

۔ اگر ہم اپنے ملک پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں لانا چاہتے ہیں اور ایک اسلامی فلاحی مملکت بنانا چاہتے ہیں تو اس کی کمزوریوں پر کام کرتے ہوئے خطرات سے نبرد آزما ہونا اور مثبت پہلوؤں پر انحصار کرتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھانا ناگزیر ہے

مزید پڑھیے

پاکستانی ہیرے

شفیق الرحمٰن

ایک دفعہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی ﷺ کے اندر نماز ادا کرتے ہوئے اس کے دل میں خواہش نے جنم لیا کہ کاش مجھے موقع ملے اور مسجد نبویﷺ کے اندر اپنے ہاتھ سے ایک تختی پر ایسی خطاطی کروں کہ دنیا حیران رہ جائے. یہ خواہش لے کر وہ وہاں سے ریاض آگیا، کام کاج کرتا رہا، وقت گزرتا رہا لیکن خواہش برابر پروان چڑھتی رہی۔

مزید پڑھیے

پاکستان: پون صدی کا قصہ

پرچمِ پاکستان

ہم کوشش کریں گے کہ جان سکیں کہ پاکستان کے شہری اپنا کھویا ہوا مقام کیسے حاصل کر سکتے ہیں، وہ مقام جس کے لیے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دی تھیں۔ ہمیں امید ہے کہ اس بے لاگ تجزیے کے بعد آپ اور ہم بہتر طریقے سے جان سکیں گے کہ ہم پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار کیسے ادا کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

تھپڑ

تھپڑ

نجی یونیورسٹی میں ہونے والے واقعے کا انجام اور دونوں فریقوں کی ویڈیوز دراصل ہمارے لبرل، سیکولر حلقوں کے لئے زناٹے دار تھپڑ سے کم نہیں۔ ایسا تھپڑجو انہیں اپنے خام، مصنوعی، غلط تصورات سے باہر لا سکتا ہے۔ ثابت ہوا کہ اپنی مرضی سے یہ بلا سوچے سمجھے کام کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں، یہ بھی کہ بے محار آزادی کیا نتائج لاتی ہے۔

مزید پڑھیے
صفحہ 21 سے 21