دستک نہ دو -(اقتباس)
بچہ ہو ابھی، تم کیا جانو ۔۔۔ بیگم صاحب سمجھیں گی ہماری بات۔ کیوں بیگم! کبھی عرب کا، ایران یا ترکی کا روپیہ یا ٹکٹ نظر آ جاتا تو ہم کیا، اچھے اچھے آنکھوں سے لگا لیا کرتے۔ صاب تک چوم لیا کرتے تھے اس روپے کو۔ کاہے سے کہ اپنی مسلمان حکومت کا ہوتا تھا۔" شریف کی آواز میں خطابت آ چلی تھی۔ "پھر بیگم صاحب، آپ بتائیے، کبھی خواب میں بھی سوچا ہوگا کہ اپنے ملک میں پاس کے پاس ایک مسلمان حکومت بن جائے گی۔ ارے ہم تو اس کی خیر منائیں گے۔ ہمارے نصیب کب تھے ایسے۔"