نندیا آئی دور سے
اک جھیل کے کنارے
سہمے ہوئے تھے تارے
جگنو چمک رہے تھے
جھم جھم جھمک رہے تھے
اک عکس کھو گیا تھا
وہ بچہ سو گیا تھا
امی کی لوریوں میں
ریشم کی ڈوریوں میں
جب نیند آ رہی تھی
چپ چاپ گا رہی تھی
ریشم کے پالنے میں
پینگیں اچھالنے میں