خدا
خدا نے بنائی ہے یہ کائنات
یہ پھل پھول پودے یہ دن اور رات
یہ سورج کی گرمی یہ کھیتوں میں ناج
پہاڑوں کو پہنایا سبزے کا تاج
یہ چڑیوں کی چہکار شام و سحر
زمیں کے خزانے یہ لعل و گہر
سمندر یہ طوفان آب و ہوا
یہ بارش کا موسم یہ کالی گھٹا
یہ جنگل پہ چھایا ہوا اک سرور
یہ دل کش مناظر چہکتے طیور
میں قدرت خدا کی بیاں کیا کروں
جو ظاہر ہے سطوتؔ عیاں کیا کروں