لفظوں کی کہانی

کھڑے کھڑے اس دوراہے پر دیکھیں ایک تماشا
کیسی ہے ابھیلاشا
لفظوں کے انکر سے کھیلیں رنگ رنگ کی بھاشا
طرح طرح کے روپ انوکھے لفظوں کے آکار
شبدوں کی جھنکار
پھٹی ہوئی پستک کے پنے ادھر ادھر بے کار
شبدوں کے آکار سے کتنے دھرتی کے دکھ کانپیں
سب کے دکھ کو ناپیں
گڈو صاحب بیٹھے بیٹھے کتنے راگ الاپیں
دادی اماں دادی اماں قصے روز سنائیں
پریوں کی سیر کرائیں
گڑیا رانی سکھیوں کے سنگ شادی روز رچائیں