نظم

سنو
کیا سچ مچ
نہیں بلاؤ گے مجھے
تمہارے غازی سے
میں نے کہا تھا
موت کا انتظار کر رہی ہوں
وہ کہہ رہا تھا
موت
مجھ جیسے بد کاروں کو آتی نہیں
تم تو سبھی کو بلاتے ہو
مجھے موت کیوں نہیں آئے گی
مولا
تم نے جو جہنم بھی بنائی ہے
میں
تمہارے بندوں کی بنائی ہوئی
جنت میں
کب تک ٹھہروں؟