نظم

دعا کرنا
میرے دوست
ہم اپنے جنون کا
خود ہی نوحہ نہ لکھیں
دعا کرنا
میرے دوست
ایک دیوار
جو اب بھی فصیل فتح ہے
کوئی سیلاب بلا نہ بہا لے جائے
دعا کرنا
میرے دوست