نظم
تم بار بار
جینے کی خاطر
میری من کی مٹی میں
موت کیوں بوتے ہو؟
جو مٹی تخلیق کا دکھ
سہتی ہو
بانجھ نہیں ہوتی!
تم مجھ سے
اور کتنی نظمیں لکھواؤ گے؟
زندگی
مجھے دستک دیتے دیتے
دم توڑ رہی ہے
اس کو جی لینا
سب کچھ سہنے سے
بہت آسان تھا
بغیر تڑپے
سب کچھ سہنا
سب سے مشکل ہے
خوشی کا مر جانا بھی
مشکل ہے
دیکھو میں لفظ تراشتے تراشتے
لفظوں کی گرد میں
دفن ہو رہی ہوں
موت بانٹتے بانٹتے
میں جی نہیں سکتی!
میرا جیون اور مشکل نہ کرو
کہ میں موت کو
جینا شروع کر دوں
موت سے پہلے مر جانا
بہت مشکل ہے