نظم

وہ جو
تیز دھوپ کے
کھردرے راستوں پر
بے رنگ ہو گئی تھی
ایک وقت کی
ست رنگی
اوڑھنی تھی
بے رنگ کو دنیا
کسی بھی رنگ میں
رنگ دیتی ہے
ایک دن
وہ بھی
رنگریز کے ہاتھوں
رنگ گئی
اور
اوڑھنی پھٹ گئی