نظم شبنم عشائی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں عکس دل میں کیسا ہے کس کا ہے انتظار برسوں گزرے اس سائے میں رقصندہ ہوں رنگ چہرے کا چراغ آنکھوں کے دھندلے پڑ گئے کوئی خدا نہ ہم سایۂ خدا ہر لمحہ اک بار گراں دور تک سنسان راستہ گرد آلود