نظم

میری لکنت
اس قلم کی زبان ہے
جس کو
تمہاری انا نے تراشا
اور یہ جو گونج ہے
میرے وجود کے
ٹوٹنے کی آواز ہے
کوئی فیمینزم نہیں
بس
بے حیثیتی ہے