نظم شبنم عشائی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میری لکنت اس قلم کی زبان ہے جس کو تمہاری انا نے تراشا اور یہ جو گونج ہے میرے وجود کے ٹوٹنے کی آواز ہے کوئی فیمینزم نہیں بس بے حیثیتی ہے