نظم شبنم عشائی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں کاش یوں ہوتا کہ وفا من کا فرن چاک کر کے فرار پاتی! بخیے ادھیڑ کر اودھم جوت کے من کو چھوڑ جاتی انتظار تمام کٹ جاتے من کی آنکھ لگ جاتی!