نہ بلاؤ مجھے خدا کی طرف (ردیف .. ی)

نہ بلاؤ مجھے خدا کی طرف
میں اسی کی ہوں بندگی میں لگی


جس میں تھی جنگلوں کی بے نظمی
وہ نمائش بھی شہر ہی میں لگی


رات میں نے پڑھی جو دھوپ کی نظم
بے مزہ ان کو چاندنی میں لگی


جام سقراط کیا پیا میں نے
پیاس مجھ کو نہ زندگی میں لگی


اور کچھ کام بھی کروں پروینؔ
تم تو ہو صرف شاعری میں لگی