منتشر ہوتے ہوئے انبار کو تصویر کر

منتشر ہوتے ہوئے انبار کو تصویر کر
سوچ کی فوٹو بنا افکار کو تصویر کر


صبر کو کر کینوس جو یار کی خاطر سہا
یار کی فوٹو بنا پھر غار کو تصویر کر


کیمرے میں قید کر تحریر کی تکلیف کو
ہجر میں لکھے گئے اشعار کو تصویر کر


رات دن پھر ان سے کر تو ہم کلامی گفتگو
اینٹ کا اک دل بنا دیوار کو تصویر کر


اک قیامت دیکھ لے روہنگیا پر ٹوٹتی
درد کو اک شکل دے آزار کو تصویر کر


خواہشوں کے خوب صورت قصر کی تعمیر کر
کر مجسم خواب کو معمار کو تصویر کر