مجھ سے ہی کھویا ہے یقیں شاید
مجھ سے ہی کھویا ہے یقیں شاید
دیکھوں ہوگا یہیں کہیں شاید
تھک چکی ہیں اداسیاں مجھ سے
دستکیں اور دیں کہیں شاید
کیا کبھی بے وفا وہ نکلے گا
دل نے جھٹ سے کہا نہیں شاید
وقت کمزور ہی کو چنتا ہے
اور کمزور تھے ہمیں شاید
اتنے تارے کہاں سے اگتے ہیں
آسماں پر بھی ہے زمیں شاید