مری ماں نے مجھ کو جنم جب دیا تھا
مری ماں نے مجھ کو جنم جب دیا تھا
میں لاشوں کے انبار پر جا گرا تھا
جہاں پر تمہاری ردا چھن گئی تھی
وہیں پر ہمارا بھی بازو کٹا تھا
یہیں پر اسے جان دینے کی ضد تھی
یہیں سے وہ پرچم اٹھائے چلا تھا
مجھے سات چہروں کی صورت ملی تھی
تذبذب میں ہر اک مجھے دیکھتا تھا
میں لوگوں کی اس بھیڑ میں سوچتا ہوں
مرا نام کیا ہے مرا نام کیا تھا