مرے دل سے دل کو ملا کر تو دیکھو
مرے دل سے دل کو ملا کر تو دیکھو
محبت کی دنیا بسا کر تو دیکھو
در آستاں پر کھڑا ہوں میں کب سے
ذرا رخ سے پردہ ہٹا کر تو دیکھو
ابھی تک تو مجھ سے رہے ہو خفا تم
مگر اب ذرا مسکرا کر تو دیکھو
بجھاؤ گے جتنے وہ بھڑکیں گے اتنے
محبت کے شعلے بجھا کر تو دیکھو
یہ باد مخالف نہ گل کر سکے گی
چراغ محبت جلا کر تو دیکھو
کٹے گا سفر یہ سلامت روی سے
مجھے راہبر تم بنا کر تو دیکھو
کرامت تو اپنی دکھاؤ ذرا تم
مجھے اپنا جیسا بنا کر تو دیکھو
سنیں گے یقیناً وہ افسانۂ غم
عزیزؔ ان کو دل سے سنا کر تو دیکھو
کبھی دل سے اپنا سمجھ کر ذرا تم
عزیزؔ اپنا مجھ کو بنا کر تو دیکھو