میری قسمت کے ستارے میں سیاہی کچھ نہیں
میری قسمت کے ستارے میں سیاہی کچھ نہیں
پھر بھی انوار تجلی یا الٰہی کچھ نہیں
اب غم امروز کیا اندیشۂ فردا کہاں
اس گدائی کے مقابل بادشاہی کچھ نہیں
ایک مدت سے چمن میں بے نشیمن ہوں مگر
باغباں سے شکوہ ہائے کم نگاہی کچھ نہیں
کر دیا ظاہر مصورؔ نے ہر ایک تصویر کو
حسن کے جلوے بجز شان الٰہی کچھ نہیں