مسائل یہ بھی حل کر دیکھتا ہوں

مسائل یہ بھی حل کر دیکھتا ہوں
کبھی خود سے نکل کر دیکھتا ہوں


مرے دل تک کوئی آتا نہیں کیوں
چلو چہرہ بدل کر دیکھتا ہوں


کبھی گر خواب میں دیکھوں تجھے میں
تو بستر سے اچھل کر دیکھتا ہوں


سنا اک آگ سی تجھ میں ہے تو پھر
کیا یہ طے کی جل کر دیکھتا ہوں


تمہارے ساتھ کب تک چل سکوں گا
چلو کچھ دیر چل کر دیکھتا ہوں