مرتبے حسن کے کم ہوں یہ ضروری تو نہیں

مرتبے حسن کے کم ہوں یہ ضروری تو نہیں
آپ کی بزم میں ہم ہوں یہ ضروری تو نہیں


وہ تو مقسوم ہی کچھ اور ہوا کرتے ہیں
سب کی تقدیر میں غم ہوں یہ ضروری تو نہیں


یوں بھی دیوانے سر راہ بھٹک سکتے ہیں
آپ کی زلف میں خم ہوں یہ ضروری تو نہیں


آشنا مفلس و نادار کی مجبوری سے
ذہن ارباب کرم ہوں یہ ضروری تو نہیں


وہ تو کچھ راستے مخصوص ہوا کرتے ہیں
ہر جگہ نقش قدم ہوں یہ ضروری تو نہیں


چشم ساقی کرے رہ رہ کے اشارے انورؔ
اور پھر ہوش میں ہم ہوں یہ ضروری تو نہیں