جانتے ہی نہیں خوشی کیا ہے
جانتے ہی نہیں خوشی کیا ہے
غم کے ماروں کی زندگی کیا ہے
فیصلہ کر دیا زمانے نے
دوستی کیا ہے دشمنی کیا ہے
ماسوا اک حسین غفلت کے
باغ میں پھول کی ہنسی کیا ہے
ایک کے غم کو دوسرا سمجھے
اور منشائے دوستی کیا ہے
جانتے ہیں تمہارے دیوانے
عظمت چاک دامنی کیا ہے
زلف و رخسار ساغر و مینا
جانے یہ شعر و شاعری کیا ہے
انکسار و خلوص و ہمدردی
اور معراج زندگی کیا ہے
چودھویں شب کے چاند میں انورؔ
عکس ان کا ہے چاندنی کیا ہے