مربوط کامیابی ہے وارستگی کے ساتھ

مربوط کامیابی ہے وارستگی کے ساتھ
رکھ راہ پر خطر میں قدم پختگی کے ساتھ


پیاسا تڑپ رہا ہوں میں دریا کے پاس بھی
ہے انتہائے ظلم مری تشنگی کے ساتھ


ظلمت کدہ کو نور کا مسکن بنا دیا
ہے روشنی کو ربط حسیں تیرگی کے ساتھ


بس اس لیے خوشی کی عداوت کا ہوں ہدف
وابستہ کیوں الم ہے مری زندگی کے ساتھ


میرا سوال شرم سے ہوتا ہے آب آب
دیتے ہیں وہ جواب ہی اس سادگی کے ساتھ


مشرب میں میرے دل کا دکھانا گناہ ہے
کیا واسطہ ہے مجھ کو تری دل لگی کے ساتھ


ساحلؔ ریا و مکر کے سجدوں سے فائدہ
نادان کام عدل سے لے بندگی کے ساتھ