منظور کر لے فیصلہ پروردگار کا
منظور کر لے فیصلہ پروردگار کا
جب مسئلہ نہیں ہے تیرے اختیار کا
قسمت کی ہے یہ بات کہ بنتا ہے کس سے کیا
سب دیکھتے ہیں خواب کسی شاہکار کا
بستی میں چیخ چیخ کے چپ ہو گیا تھا سچ
کرتا یقین کون کسی بے دیار کا
سمجھا لیا ہے خود کو کسی طور ہاں مگر
ہوتا نہیں ہے کچھ بھی دل بے قرار کا
گزرے گی دور ہی سے کہ ٹھہرے گی شہر میں
دلچسپ ہوگا فیصلہ اب کی بہار کا