میں یہ دن رات بدل ڈالوں گی
میں یہ دن رات بدل ڈالوں گی
اپنے حالات بدل ڈالوں گی
کب تلک آس کی سولی پہ رہوں
اب یہ جذبات بدل ڈالوں گی
دل کی ٹھوکر پہ اسے رکھوں گی
غم کی اوقات بدل ڈالوں گی
اس کی سوچوں پہ تصرف ہے مرا
سو خیالات بدل ڈالوں گی
ہار سے اپنی نہ ہو رنجیدہ
جیت سے مات بدل ڈالوں گی
بن ترے جی کے دکھاؤں گی سحرؔ
درد کی ذات بدل ڈالوں گی