میں سپیدے کا پیڑ ہوں لیکن

میں سپیدے کا پیڑ ہوں لیکن
برف نے میری ٹہنیاں توڑیں


اس کے پردے ہوا ہلا پاتی
میرے کمرے کی کھڑکیاں توڑیں


میرے بچپن میں ایک بوڑھا تھا
اس کے بیٹوں نے لکڑیاں توڑیں


وہ اترنے سے خوف کھاتا تھا
اس نے چڑھتے ہی سیڑھیاں توڑیں


اس حویلی کے لوگ سوئے تھے
ہم نے دستک میں انگلیاں توڑیں


اسپ تازی نے رات پھر شاید
اپنی مضبوط رسیاں توڑیں