میں نے دنیا میں فقط دیکھے ہیں جانے والے

میں نے دنیا میں فقط دیکھے ہیں جانے والے
میں نے دیکھے ہی نہیں ہیں کبھی آنے والے


روتے روتے مرے دل سے جو صدا آتی ہے
رونے لگ جاتے ہیں پھر مجھ کو منانے والے


جب کوئی چھوڑ کے جاتا ہے تو دل کہتا ہے
کیا کبھی لوٹ کے آتے ہیں یہ جانے والے


ہم جو بے گھر ہیں ہمیں خوب سمجھ آتا ہے
کس نظر سے ہمیں تکتے ہیں ٹھکانے والے


باقی رہتا نہیں ہے کچھ بھی سوائے غم کے
راکھ تک لوٹ کے لیتے ہیں جلانے والے


روز و شب مار دیا جاتا ہے فیصلؔ ہم کو
چین سے جینے نہیں دیتے زمانے والے