میں اور تم
تم سورج میں رنگ کرن
تم ساگر ہو میں موج مگن
تم کھلا سمندر میں قطرہ
تم سچ ہو اور میں افسانہ
تم روشن دن میں شب زادی
تم روشنیاں پھیلاتے ہو
ذرہ ذرہ چمکاتے ہو
میں ایک پجارن دیو داسی
چپکے سے باہر آتی ہوں
اور کرنوں کی اس برکھا میں
اپنا تن من نہلاتی ہوں
تم جیون جوت جگاتے ہو
اور مجھ کو بھی چمکاتے ہو
تم رنگ بھرا مدھو شالہ ہو
اور میں تو خالی پیالہ ہوں
تم دھرتی کا اجیالا ہو
میں رات کا گہرا سناٹا
تم جھلمل جھلمل مالا ہو
میں پیر میں چبھتا اک کانٹا
ہر موسم کا ہو روپ بھی تم
سایہ بھی تم ہو دھوپ بھی تم
میں کون ہوں کوئی بتائے تو
اس گتھی کو سلجھائے تو