مے خانہ کی رونق ہے جدا شان حرم اور
مے خانہ کی رونق ہے جدا شان حرم اور
مے کش کا مزاج اور ہے زاہد کا بھرم اور
ناکامیٔ تکمیل تمنا ہے اک آغاز
اسباب غم جاں تو ابھی ہوں گے بہم اور
کچھ دشت نوردی کے تو کچھ کوہ کنی کے
افسانۂ تشہیر وفا ہوں گے رقم اور
پسپائی پہ آمادہ جو سرداروں کو دیکھا
ہم لے کے بڑھے خون تمنا کا علم اور
اک لفظ کی تفسیر بنا خون جگر کا
ہے زیست کا مفہوم کہ مولا کا کرم اور