مانگتے ہیں موت جو وہ موت جانے بھی نہیں

مانگتے ہیں موت جو وہ موت جانے بھی نہیں
موت آنے سے فقط جاتی ہیں جانیں ہی نہیں


سوچتی تھی تم سے مل کر زندگی کو کیا ہوا
پھر خیال آیا کہ پہلے زندگی ہی تھی نہیں


ایک ساگر آسماں سے ملنے کو ہے اٹھ رہا
ایک دھرتی ڈوبتی ہے کچھ مگر کہتی نہیں