لکھے گا وقت ہواؤں پہ انکشاف مرے
لکھے گا وقت ہواؤں پہ انکشاف مرے
گناہ سب تو نہیں قابل معاف مرے
میں تیرگی کو کبھی روشنی نہیں کہتا
ہر عہد کی ہے ہوا اس لئے خلاف مرے
پرائے لوگوں سے کیا لیں سماعتوں کی دلیل
مرے گواہ بنے ہیں خود اعتراف مرے
پڑا ہے وقت تو آنکھوں سے ہو گیا اوجھل
وہ عمر بھر کو جو کرتا رہا طواف مرے
فقط تمہیں سے نہیں ہے یہ اختلاف مرا
خود اپنے ساتھ بھی صفدرؔ ہیں اختلاف مرے