لکھ دیا فیصلہ یک قلم

لکھ دیا فیصلہ یک قلم
کچھ بھی سوچا نہیں محترم


چشم نم کے تئیں چشم نم
کس کی ہم راز ہے چشم نم


گردش دہر کا ذکر تھا
ہم بھی شامل ہوئے صبح دم


ایک محراب ہے پشت پر
سامنے الحرم الحرم


دل کا سیپارہ ویران ہے
اور ہم رقص میں دم بہ دم


حشر تم بھی اٹھاتے رہے
ہم لنڈھاتے رہے جام و جم


اک سفر اب بھی درپیش ہے
اب بھی درپیش ہیں پیچ و خم